اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل مردم شماری کے دوسرے مرحلے کا آغاز آج سے ہوگیا ہے . ملک بھر کی طرح میں بھی 7 ویں مردم شماری 2023ء کے لئے گھر گھر جا کر خانہ و مردم شماری کا آغاز ہوگیا ہے جو یکم اپریل تک جاری رہے گا .
آج سے یکم اپریل تک ملک بھر میں 36 ڈویژن، 156 انتظامی اضلاع، 495 مردم شماری اضلاع ، 3405 چارجز، 21211 سرکل ، 185509 بلاک اور ایک لاکھ 21 ہزار فیلڈ اسٹاف سوا لاکھ ٹبلیٹ استعمال کرے گا .
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے آئی ٹی ماہرین نے تربیت دی ،کیونکہ’’پورٹل ایپ‘‘ نادرا نے ہی تیار کی ہے . اس کے لئے ملک بھر میں ایک لاکھ 85 ہزار سے زائد بلاک بنائے گئے ہیں اور ہر فیلڈ شمار کنندہ کے پاس 2 بلاک ہونگے اور ہر بلاک 200 سے 250 گھر شامل ہونگے اور ہر 14 بلاک میں ایک سپروائز ہوگا .
7 ویں مردم شماری ’’ڈیجور میتھرڈ‘‘پر ہوگی جس میں اندراج موبائل نمبر کے ذریعے ہوگا اور لوگوں سے انکی رہائش کے بارے میں پوچھا جائے گا اور 6 ماہ سے جو شخص جہاں رہائش پزیر ہے یا 6 ماہ سے زائد رہنا چاہتا ہے اس کا اندراج وہاں ہوگا .
خیال رہے کہ20 فروری 2023ء سے محکمہ شماریات اپنی ویب سائٹ پر عام اندراج جاری ہے، جو 3 مارچ تک رہے گا .
ادارہ شماریات:
ادارہ شماریات کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری کا پہلا مرحلہ 20فروری سے ‘خود شماری’ کی صورت میں شروع ہو چکا جس کے ذریعے 43لاکھ افراد اپنے کوائف درج کرا چکے ہیں تاہمشہری 3 مارچ تک ویب پورٹل کی اس سہولت کا فائدہ اٹھا سکیں گے .
ادارہ شماریات نے بتایا ہے کہ فیلڈ آپریشن کے تحت شمار کنندگان گھر گھر جا کر لوگوں اور مکانات کی تعداد کے کوائف جمع کریں گے اور گھر گھر آنے والے شمار کنندگان الیکٹرانک ڈیوائس کے ذریعے معلومات کی تصدیق کریں گے .
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے ذریعے ملک میں ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کی تعداد معلوم ہو سکے گی جبکہ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اعداد و شمار ترتیب دیئے جائیں گے .
اسکے علاوہ سڑکوں، شاہراہوں، ریلوے اسٹیشنوں کا ڈیٹا بھی اکھٹا کیا جائے گا، ہوائی اڈوں، مساجد، مدرسوں اور دیگر درس گاہوں کا ڈیٹا بھی مکمل کرلیا جائے گا . آئندہ انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہوںگے جس کے لیے حکومت 10 ارب روپے جاری کر چکی ہے .