پی ٹی ایم کے خلاف نہیں، عوام پی ٹی ایم پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

مانسہرہ(قدرت روزنامہ) سربراہ پی ڈی ایم و جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی ایم کے خلاف نہیں ہیں، عوام پی ٹی ایم پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں،کچھ جماعتوں نے ہمیں چھوڑ دیا ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کو نظم کے ساتھ چلنا ہوتا ہے،ا گر پی پی پی اپنی غلطی کا احساس کر لے تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے وہ مانسہرہ مدرسہ سراج العلوم میں تعزیتی ریفرنس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے.مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر میں کبھی بھی الیکشن آزادانہ طور پر نہیں ہوئے ان میں بیوروکریسی اور فوج مداخلت کرتی ہے انہوں نے کہا کہ فوج کو سرحدات پر دیکھنا چاہتے ہیں ان کا کام پولیس کے ساتھ کھڑا ہونا نہیں ہے،فوج ہمارے لئے قابل احترام اور محترم ہے اور اس کا کام ملکی سرحدات کا دفاع کرنا ہے . ا نہوں نے افغانستان کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ ہمیں ان کے داخلی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ ایک آ زاد ملک ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کا قبلہ امریکہ ہے انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت پر آئی ایم ایف ورلڈ بینک اور ایف اے ٹی ایف نے قبضہ کر رکھا ہے ا ور ہمیں آئے روز قرضوں میں دھکیلتے ہیں اور ہمیں اپنے اثاثے گروی رکھنے پڑتے ہیں .

مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی نے ملک کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ پر لایا تھا لیکن موجودہ حکمرانوں نے اسے دوبارہ اس میں داخل کر دیا ہے اور اس کے لیے قانون ساز بھی کر لی انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو باصلاحیت ہونا چاہیے،عمران خان اور اس کے ساتھیوں میں کوئی بھی صلاحیت موجود نہیں ہے عالمی مالیاتی اداروں امریکہ اور یورپ کے محتاج ہو چکے ہیں کہ ہم اپنے معدنی خزانوں کواستعمال میں نہیں لا سکتے انہوں نے کہانواز شریف ہویا زرداری ہم ان کے ساتھ ملکی استحکام اور سالمیت پرکسی قسم کی سودا بازی کی اجازت نہیں دے سکتے انہوں نے کہا کے کوئی ملک ہم سے رابطہ کرتا ہے تو اس کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا پڑتا ہے.انہوں نے کہا کہ یمن کی صورتحال کے وقت سعودی عرب نے رابطہ کیا تھا.مولانا فضل الرحمان نے ز لفی بخاری کے اسرائیل سے رابطوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ منافقت ہے اوریہ حکومت چارپوائنٹ پر لائی گئی ہے جس میں اسرائیل کو تسلیم کرنا،ناموس رسالت تحفظ کے قانون کو ختم کرنا،سی پیک کا خاتمہ اور گھریلو تشدد کا بل قرآن و سنت کے خلاف لانا ہے . ا نہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں ہمارا جسم ہماری مرضی عورت کے حقوق کی باتیں کی گئیں انہوں نے کہا کہ یہ مغرب کی نقالی کرتے ہیں جب کہ دین اسلام عورت اور بچوں کومکمل تحفظ فراہم کرتا ہے . انہوں نے کہا کہ اس قسم کی قانون سازی ہم نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات انضمام کیا گیااور اب وہاں نہ تو ترقی ہو رہی ہے اور وہاں نہ ہی پرانا قانون ہے، بلاول بھٹو کے امریکہ جانے کے سوال کے جواب میں مولانا فصل الرحمان نے کہا وہ مجھ سے سے پوچھ کر نہیں گیا بلکہ چپ کرکے کر گیا ہے انہوں نے کورو نا وائرس کے بارے میں کہا کہ معیشت کو تباہ کرنے کے لیے مصنوعی بیماریاں وائرس پھیلا کر ملٹی نیشنل کمپنیاں فائدہ حاصل کر رہی ہیں . انہوں نے مفتی کفایت اللہ کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ شہر کے لوگ بھی ظالم تھے اور کچھ مجھے بھی مرنے کا شوق تھا . اس موقع پر صوبائی نائب امیر سید ہدایت اللہ شاہاور رہنما مفتی ناصر محمودبھی موجود تھے . . .

متعلقہ خبریں