پولیس نے خاتون کی لاش کوتحویل میں لینے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کرکے خاتون کے قتل کا مقدمہ الزام نمبر 23/1098 بجرم دفعہ 34/302 کے تحت درج کرکے تفتیش شروع کردی تھی تاہم بعدازاں خاتون کے قتل کے مقدمے کی تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) منتقل ہو گئی تھی . ایس آئی یو پولیس نے دوران تفتیش گزشتہ روز خاتون کے قتل میں ملوث 4 ملزمان محمد کاشف ولد یوسف ، اعجازحسین عرف گڈو ولد محمد عیسیٰ، راجہ ولد نور مسیح اورانیل غوری عرف حنی عرف صابر ولد دانیال بوٹا کو گرفتارکرلیا . ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ کے مطابق دوران تفتیش خاتون کی موت اوور ڈوز کی وجہ سے ہونے کا انکشاف ہوا ہے . انھوں نے بتایا کہ تفتیش کے بعد پتہ چلا خاتون کی موت فحاشی کے اڈے پر ہوئی، مرنے کے بعد خاتون لاش کو سچل تھانے کی حدود میں جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا . انھوں نے بتایا کہ مقتولہ خاتون کے جذبات ابھارنے والی گولیاں زیادہ مقدار میں دی گئی تھی جس سے خاتون کی موت ہوگئی، جس فحاشی کے اڈے پر خاتون کی موت واقع ہوئی ہے وہ ایک سرکاری افسر کا ہے . پولیس نے فحاشی کے اڈے کے مینیجر سمیت 4 ملزمان واردات میں ملوث ہیں جنہیں گرفتار کرلیا گیا . گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات متوقع ہیں. . .
کراچی(قدرت روزنامہ) سچل کے ویران علاقے سے خاتون کی کمبل میں لپٹی ہاتھ پاؤں بندھی لاش ملنے کا واقعہ ،ایس آئی یو پولیس نے خاتون کے قتل میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا . تفصیلات کے مطابق 27 ستمبر کو سچل تھانے کے علاقے اسکیم 33 سعدی ٹاؤن سادات امروہہ سوسائٹی کے قریب ویران علاقے سے خاتون کی کمبل میں لپٹی ہاتھ پاؤں بندھی لاش ملی تھی .
متعلقہ خبریں