یونیورسٹی اساتذہ کا (کل) ایچ ای سی کے سامنے دھرنا دینے کااعلان


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)آل پاکستان پبلک یونیورسٹیزبی پی ایس ٹیچرزایسوسی ایشن (اپوبٹا) نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ہیڈآفس کے سامنے احتجاجی دھرنے کی تیاریاں مکمل کرلیں، احتجاجی دھرنا (کل)31 اکتوبر کوشروع ہو گا اور اپوبتا کے یک نکاتی مطالبے کی حتمی منظوری تک جاری رہے گا .
تفصیلات کے مطابق پاکستان بھرکی سرکاری جامعات کی واحد رجسٹرڈ اور براہ راست منتخب تنظیم اپوبٹا نے اپنے مطالبات کی حتمی منظوری تک ایچ ای سی ہیڈ آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں،احتجاجی دھرنے میں اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبرپختونوا، بلوچستان، آزاد کشمیراورگلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام علاقوں کی سرکاری جامعات میں بی پی ایس نظام کے تحت کام کرنیوالے ہزاروں اساتذہ شرکت کریں گے، دوردرازعلاقوں اورشہروں سے ساتذہ کے قافلے (آج)پیر کو بسوں، کاروں اور دیگر گاڑیوں میں روانہ ہوں گے اور31 اکتوبر بروز منگل اسلام آباد پہنچ کر احتجاجی دھرنے میں شرکت کریں گے، احتجاجی دھرنا ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے بی پی ایس اساتذہ کی ترقی سے متعلق پالیسی کی منظوری اوراس سے متعلق نوٹیفیکیشن کے اجرا تک جاری رہے گا .


احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لئے یونیورسٹی اساتذہ سلیپنگ بیگز اور دیگرضروری سامان بھی لائیں گے . واضح رہے کہ ملک بھر میں 150 سرکاری جامعات میں بی پی ایس نظام کے تحت کام کرنے والے 50 ہزار سے زائد اساتذہ کے لئے سروس سٹرکچر اور محکمانہ ترقی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی اساتذہ کی ترقی اور سنیارٹی سے متعلق سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ایچ ای سی کی سالہا سال سے جاری سنگین غفلت اور بے حسی ہے،اساتذہ کی لئے ترقی کا نظام دینا ایچ ای سی آرڈی نینس مجریہ 2002 کی سیکشن 10 کی ذیلی شق کیو کے تحت بنیادی ذمہ داری ہے مگر اپنے قیام کے 20 سال بعد بھی ایچ ای سی نے ذمہ داری پوری نہیں کی .
اپوبٹا سرکاری جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کے سالہا سال سے جاری استحصال اور حق تلفی کے خاتمے اور اساتذہ کے ترقی کے حق کیلئے پچھلے 3 سال سے جدوجہد کررہی ہے اور اس دوران اس نے احتجاج اورمزاکرات کے دوران ایچ ای سی سے اساتذہ کے ترقی کے حق کو تسلیم کرایا ہے جس کے نتیجے میں ایچ ای سی نے چار بار تحریری معاہدے کئے کہ اگلے دو یا تین ماہ کے اندر پروموشن پالیسی منظورکرکینوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا .
مگر ہر بار ایچ ای سی کے حکام نے وعدہ خلافی کی اور تاخیری ہتھکنڈے آزمائے اور تاحال یہ سلسلہ جاری ہے . ایچ ای سی کے غیرسنجیدہ اور غیرذمہ دارانہ روہے کی وجہ سے 150سرکاری جامعات کے اساتذہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اورانہوں نے ایچ ای سی ہیڈآفس کے سامنے 31 اکتوبر دن 12 بجے سیاحتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے، احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری یعنی ایچ ای سی کمیشن کی طرف سے سرکاری جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کی پرموشن پالیسی کی منظوری اور حتمی نوٹیفییکشن کے اجراء تک جاری رہے گا .

. .

متعلقہ خبریں