کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن نے بھی جواب دیدیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ )الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر یا الیکشن کمیشن پر کمشنر راولپنڈی علی چٹھہ کی جانب سے لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کی سختی سے تردید کر دی ہے .

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا بیان میں کہناتھا کہ کسی بھی ڈویژن کا کمشنر ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر نہیں ہوتا اور نہ ہی کمشنر کا الیکشن کے کنڈکٹ میں کوئی براہ راست کردار ہوتا ہے ، ، الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج کی تبدیلی کیلئے کمشنر راولپنڈی کو کبھی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں ،الیکشن کمیشن اس معاملے کی جلد از جلد انکوائری کرائے گا .

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ جو ڈی آر او کی فہرست تھی اس میں راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کا نام حسن وقار چیمہ ہے .

یاد رہے کہ کمشنر راولپنڈی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتاہوں ، میں انتخابی دھاندلی پر اپنےآپ کو پولیس کے حوالے کر تاہوں، میں نے راولپنڈی ڈویژن میں ناانصافی کی ہے ، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50 ، 50 ہزار کی لیڈمیں تبدیل کر دیا . کمشنر راولپنڈی کا کہناتھا کہ جتنے بھی انتظامی ادارے ہیں جس میں پولیس اور الیکشن کمیشن کا عملہ ہے وہ بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں ، ہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیئے ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی، میں پوری طرح ملوث ہوں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں .

علی چٹھہ کا ویڈیو بیان میں کہناتھا کہ بہت زیادہ پریشر تھا، میں نے آج صبح فجر کی نماز کے بعد خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی لیکن پھر میں نے سوچا کہ کیوں نہ عوام کے سامنے یہ ساری چیزیں رکھوں ، میں خود حرام کی موت کیوں مروں ، میں اس قرب سے گزر رہاہوں ، بیوروکریسی سے گزارش ہے کہ سیاسی لوگوں کیلئے کوئی غلط کا م نہ کریں .

اپنے اعتراف میں علی چٹھہ کا کہناتھا کہ میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتاہوں ، میں انتخابی دھاندلی پر اپنےآپ کو پولیس کے حوالے کر تاکے حوالے کرتاہوں، میں نے راولپنڈی ڈویژن میں ناانصافی کی ہے ، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50 ، 50 ہزار کی لیڈمیں تبدیل کر دیا . کمشنر راولپنڈی کا کہناتھا کہ جتنے بھی اتنظامی ادارے ہیں جس میں پولیس اور الیکشن کمیشن کا عملہ ہے وہ بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں ، ہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیئے ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی، میں پوری طرح ملوث ہوں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں .

. .

متعلقہ خبریں