تحقیقات ہوں گی، کمشنر راولپنڈی علی چٹھہ کا دماغی توازن دیکھا جا ئے گاکہ درست ہے یا نہیں : عامر میر کی الزامات کی تردید

لاہور (قدرت روزنامہ )نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے کہاہے کہ کمشنر راولپنڈی علی چٹھہ نے باتیں کی ہیں وہ نہ تو اعتراف ہے اور نہ ہی انکشاف ہے ، یہ دعویٰ اور الزام ہے جس کا مقصد الیکشن اور حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے ، سب سے پہلے تحقیقات ہوں گی کہ اس شخص کا دماغی توازن درست ہے یا نہیں ، اس کیفیت کا شخص کمشنر کے عہدے تک کیسے پہنچا .

نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا کہناتھا کہ میں بطور ترجمان پنجاب حکومت ان الزامات کی تردید کرتاہوں ، ،انہوں نے صرف الزام لگائے کوئی ثبوت پیش نہیں کیئے ، ، ایک شخص جو خود کشی کی بات کررہاہے وہ دماغی طور پر مفلوج ہو سکتا ہے ، یہ کسی جنونی کی گفتگو ہے ، یہ 13 مارچ کو ریٹائر ہونے جارہاہے ، اس سے چند ہفتے پہلے ایک سیاسی سٹنٹ کھڑا کر رہے ہیں اور سیاسی کیریئر کو آگے بڑھانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ، اگر کوئی رو رہا تھا تو میڈیا نے اسے روتے ہوئے نہیں دیکھا،

یہ جوباتیں کر رہے ہیں وہ کوئی نارمل آدمی نہیں کر سکتا، وہ کمشنرکے عہدے پر تعینات ہیں ، اگر یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو انہوں نے استعفیٰ دینا تھا ، ان کو کسی نے مجبور کیا تھا تو الیکشن والے دن کیوں نہیں باہر آ گئے اور کہتے کہ میں اس دھاندلی کا حصہ نہیں بن سکتا، یہ دس دن بعد کیوں یاد آیا .

عامر میر کا کہناتھا کہ اگر انہوں نے کسی سے الیکشن جتوانے کے وعدے کیئے تھے ، اگر ان کی اپنی سیاسی وابستگی یا عزائم تھے جو کہ پروان نہیں چڑھ سکے ،تو یہ آج اس کا غصہ الزامات لگا کر نکال رہاہے ،حکومت اور الیکشن کی ساکھ متاٖثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں . تحقیقات ہوں گی، جو بندہ کہہ رہاہے کہ مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے، خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی، سب سے پہلے تحقیقات تو یہ ہوں گی کہ یہ اس کا دماغی توازن درست ہے یا نہیں ، کوئی پاگل ہے جو کشمنر کے عہدے پر بیٹھا ہوا تھا ، اس کی بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ اس طرح کا آدمی اس عہدے پر کیسے پہنچ گیا، یہ الزامات ایسے ہی ہیں جیسے مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ان کے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے .

. .

متعلقہ خبریں