تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم ساجد حسن کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم ساجدحسن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا . عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان جمع کروانے کی ہدایت کردی . جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم ساجد حسن کو 3 اپریل کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا . واضح رہے کہ گزشتہ روز (20 مارچ) اسلام آباد پولیس نے ایف-9 پارک میں 12 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا تھا . سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وفاقی پولیس کا کہنا تھا کہ مدعیہ مقدمہ کے مطابق ملزم نے مدعیہ کی 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے . گزشتہ روز تھانہ مارگلہ پولیس نے متاثرہ بچی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا . فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق ملزم ساجد 12 سالہ بچی کو بہلا پھسلا کر ایف 9 پارک لے گیا، ملزم ساجد نے ایف نائن پارک میں 12 سالہ یتیم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا . ایف آئی آر کے مطابق بچی کی والدہ نے بتایا تھا کہ غریب خاتون ہوں، طلاق یافتہ ہوں اور لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہوں، میری بیٹی کو مہرین نامی خاتون گھر سے لے گئی . والدہ کا مزید کہنا تھا کہ وہاں سے بچی کو ساجد ایف 9 پارک لے گیا، رات 11 بجے بچی واپس آئی تو وہ رو رہی تھی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ایف 9 پارک میں 12 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس میں ملزم ساجد حسن کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا .
ملزم ساجد حسن کو جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا گیا .
متعلقہ خبریں