نوازالدین صدیقی اور اہلیہ کے درمیان صُلح ہوگئی


ممبئی(قدرت روزنامہ) بالی ووڈ کے معروف اداکار نوازالدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے شوہر کے ساتھ اپنی صُلح کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے بچوں کی خاطر ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں نوازالدین صدیقی اور اُن کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے اپنی شادی کی 14ویں سالگرہ کا جشن منایا جس کی تصویر اُنہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔
تصویر میں نوازالدین صدیقی اور عالیہ صدیقی کو اپنے دونوں بچوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے، اس پوسٹ نے مداحوں کو حیران کردیا تھا کیونکہ گزشتہ کچھ عرصے سے اس جوڑی کے درمیان علیحدگی کی خبریں چل رہی تھیں۔
اس پوسٹ کے بعد عالیہ صدیقی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں میری زندگی میں کچھ چیزیں بدلی ہیں، مجھے لگتا کہ جس طرح ہم دنیا کے ساتھ اپنی زندگی کے تلخ حالات شیئر کرتے ہیں تو اسی طرح ہمیں اپنی زندگی کی اچھی چیزوں کو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کرنا چاہیے، اسی لیے ہم نے ہماری شادی کی سالگرہ کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جوکہ ہم نے ہمارے بچوں کے ساتھ منائی تھی۔
عالیہ صدیقی نے کہا کہ نوازالدین صدیقی اور میرے رشتے میں جو مسئلہ درپیش تھا وہ ہمیشہ کسی تیسرے شخص کی وجہ سے تھا لیکن اب یہ غلط فہمی ہماری زندگی سے دور ہوگئی ہے اور ہم نے اپنے بچوں کی خاطر صُلح کرکے ایک ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی میں اب الگ رہنے کا کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ بچے بھی بڑے ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہماری بیٹی اپنے والد کے بہت قریب ہے تو وہ ہمارے رشتے کے مسائل کی وجہ سے کافی پریشان تھی۔
نوازالدین صدیقی کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ہمارے بچے ہماری علیحدگی کو برداشت نہیں کرسکتے تھے، اس لیے ہم نے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا، ہم مزید نہیں لڑیں گے اور پُرامن طریقے سے مل جُل کر رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے نوازالدین صدیقی اور اُن کی اہلیہ عالیہ کے رشتے میں کافی مسائل چل رہے تھے، اداکار کی اہلیہ نے الزام لگایا تھا کہ نوازالدین صدیقی انہیں اور بچوں تشدد کا نشانہ بناتے تھے جبکہ گھر سے باہر بھی نکال دیا کرتے تھے۔
نوازالدین صدیقی کی عالیہ نے طلاق کی درخواست بھی دائر کی تھی جبکہ بمبئی ہائی کورٹ نے نواز الدین اور اہلیہ عالیہ صدیقی کو بچوں کا معاملہ خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن اداکار نے عالیہ کو اپنی اہلیہ ماننے سے انکار کردیا تھا۔