لندن(قدرت روزنامہ) بڑھاپے میں ڈیمنشا اور ذہنی انحطاط سے متعلق دیگر بیماریاں لاحق ہونے کا قوی امکان ہوتا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں اگر کچھ عادتوں کو معمول بنایا جائے تو دماغ کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے اور بڑھاپے میں رعشہ اور دیگر ایسی اعصابی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے .
میل آن لائن کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 33منٹ تیز قدموں سے واک کرنا، 20کلومیٹر سائیکل چلانا، کام کے بعد آدھ گھنٹہ ٹی وی دیکھنا، 10بجے سو جانا، رات کے وقت فون کو بند رکھنا، مصروف سڑکوں پر پیدل چلنے سے گریز کرنا، زیادہ ٹریفک، لکڑی کی آگ اور سگریٹ کے دھوئیں سے خود کو بچانا، شراب نوشی کی لت سے بچنا، پیانو یا کوئی اور آلہ موسیقی سیکھنا، ہر سال آنکھوں کا ٹیسٹ کرانا، جان بوجھ کر الٹے ہاتھ سے کام کرنا، کھانے میں نمک استعمال نہ کرنا اور کوئی نئی زبان سیکھنا ایسے کام ہیں جو انسان کے دماغ کو تقویت دینے ہیں اور بڑھاپے میں اعصابی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں .
یونیورسٹی کالج لندن سے وابستہ 33سالہ تحقیق کار ڈاکٹر سارا نائومی جیمز کا کہنا تھا کہ ’’ڈیمنشا بڑھاپے میں نہیں ہوتا بلکہ اس کی ابتداء کئی دہائیاں پہلے ہو چکی ہوتی ہے . ہم جانتے ہیں کہ ہائی بلڈپریشر اور ڈیمنشا کے پنپنے میں ایک خاص تعلق ہے . جب ہم جوانی اور ادھیڑ عمری میں ورزش سے دور رہتے اور صحت مندانہ خوراک کو معمول نہیں بتاتے تو ہم ہائی بلڈپریشر کے مریض بنتے ہیں جو آئندہ چل کر ڈیمنشا اور دیگر اعصابی بیماریوں کا سبب بنتا ہے .