پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
پشاور(قدرت روزنامہ)پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظور کیے جانے کے خلاف درخواست پر عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شاہد خان پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے صوبائی کابینہ کی بجٹ منظوری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔
وکیل امین الرحمٰن یوسفزئی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ مارچ کے مہینے کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا گیا اور منظور کیا گیا، تاہم اپریل کے مہینے کے بجٹ کے لیے پراسس کو فالو نہیں کیا گیا اور کابینہ سے منظوری لے لی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بجٹ منظوری کے لیے جس قانون کا سہارا لیا گیا ہے یہ صرف نگراں حکومت کے لیے ہے۔ اب اسمبلی موجود ہے، بجٹ منظوری کے لیے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور منظوری لی جائی گی۔ مختلف پراجیکٹس کے لیے فنڈز کو بھی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ صوبائی حکومت کا فنڈ استعمال کرنا بھی غیر قانونی ہے۔
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔