پنجگور ٹیچنگ اسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ، 20 کے قریب ایمبولینس ناکارہ ہوگئیں

پنجگور(قدرت روزنامہ)پنجگور ٹیچنگ اسپتال پنجگور کیلئے سابق 2013 کے دور میں فراہم کرنے والی 20 کے قریب ایمبولینسز عدم توجہی اور 2018 میں بننے والی حکومت کی لاپروائی اور نفرت کی سیاست نے عوام کی سہولت کیلئے ایمبولیمسز کو ناکارہ بنا کر آف روڈ کردیا گیا ہےایمبولینسز کی مرمت اور انکے ٹائر ٹیوب کے لیے محکمہ صحت حکومت بلوچستان سالانہ جو بجٹ دیتی ہے وہ سالانہ 6 لاکھ چالیس ہزار روپے بنتے ہیں جو دو کوارٹر میں ریلیز ہوتے ہیں لیکن کرپشن کے باعث مرمت کے رقم بھی سیاست رشوت کے طور پر استعمال ہوکر ایمبولنسز کی مرمت کے کام کو ادھورہ چھوڈ دیتا ہے اور اس رقم سے 16 کے قریب ایمبولینسز جنکی اکثریت آف روڑ ہوچکی ہے انکی مرمت اور ٹائر ٹیوب کے کاموں مکمل کرنا ناممکن ہوتا ہے16 ایمبولینسوں کو مرمت کرکے انکو کارآمد بنانا تقریبا ناممکن ہے اس طرح کے کاموں میں مخیر حضرات کا کردار اہم ہوتی ہے ہمیں زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں ہے کیچ پنجگور سے 300 کلو میٹر کی دوری پر ہے وہاں رفاعی اور فلاحی کاموں کے حوالے سے مخیر حضرات کا جو کردار ہے وہ مثالی ہے مگر بدقسمتی سے پنجگور میں اس طرح کے رفاعی وفلاحی کاموں میں مخیر حضرات کی طرف سے کوئی خاص تعاوں نہیں ہے ہوسکتا ہے بعض مخیرحضرات اپنے طور کسی نہ کسی کی مدد کررہے ہوتے ہیں مگر اجتماعی سطح کے کاموں میں انکا کوئی کردار نظر نہیں آتا خاص کر ہیلتھ کے شعبے میں تو بالکل نہیں ہے پنجگور کے مخیر حضرات کھبی ہیلتھ کے کاموں میں بھی ہاتھ بھٹانے میں تعاون کریں ایمرجنسی میں جاں بچانے کی ادویات کسی خراب ایمبولینس کی مرمت ایکسرے اور الٹراسانڈ لیبارٹری واٹر کولر لگانے میں اپنا حصہ تو شامل کرسکتے ہیں عوامی حلقوں نے ٹیچنگ ہسپتال کھڑے ایمبولنسز کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت اور محکمہ ہیلتھ کو فوری اقدامات کرنے کی مطالبہ کیا ہے . .

.

متعلقہ خبریں