بلو چستان ریاست کا انتظامی صو بہ نہیں بلکہ مقتل گاہ بن چکا ہے ، امان اللہ کنرانی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سپر یم کو ر ٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر ا ما ن اللہ کنر انی نے واشک کے ضلع میں مکر ان سے کوئٹہ جا نے والی بس کے سنگین سانحے پر دکھ ورنج و غم کا اظہار کرتے ہو ئے مر حو من کی درجات کی بلند ی لو احقین کو صبر عطا کر نے کی دعا کے ساتھ کہا ہے کہ بلو چستان ایک ریاست کا انتظامی صو بہ نہیں ایک متقل گاہ بن چکا ہے ۔ ہر سال کے دوران پا نچ سے چھ ہزار جانیں لقمہ اجل بنتی ہیں ۔ بلو چستان میں مو ت و فات کے مختلف نا م ہیں ہر گھر ریاست کی دہلیز پر ما تم زدہ ہے ۔ عوام خو ف زدہ ، مقتولین کی روحیں پکار ہی ہیں ۔ کوئی ہے جو دادرسی کر کے 1960-80کی د ھا ئی تک بلو چستان کو تر قی نہ دینے و سڑ کیں نہ بنا نے کی بڑی وجہ سرد جنگ کے دوران روس کے غلبے کا خو ف تھا اب ہم بیک وقت روس و امر یکہ دونوں بڑی طاقتوں کے طا بع دارومطیح بن گئے ہیں تو اب بھی سڑ کوں کی حالت خراب کیوں کمز ورونا اہل حکومتوں کا تسط کیو ں جاری ہے کب تک عوام حادثات کے نا م پر یاکسی اور اقدام کے نتیجے میں مو ت کی آ غو ش میں دھکیلے جار تے رہیں گئے ۔