علم کی تڑپ اور حب الوطنی کی اعلیٰ مثال، امریکی شخص کو 90 سال بعد ہائی اسکول ڈپلوما مل گیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی ریاست مشی گن کے ایک شخص کو وطن کی خاطر اپنی پڑھائی قربان کرنے کے اعتراف میں 90 سال بعد ہائی اسکول ڈپلوما سے نوازا گیا ہے۔
امریکی ریاست مشی گن کے رہائشی باب بونہوم ویتنام جنگ میں اپنی پڑھائی چھوڑ کر ملک کی خاطر لڑنے کے لیے فوج میں چلے گئے تھے۔
ریاست مشی گن کے پورٹیج پبلک اسکول نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں اسکول نے بتایا ہے کہ باب بونہوم کو پورٹج سینٹرل ہائی اسکول کی جانب سے اعزازی ہائی اسکول ڈپلوماجاری کر دیا گیا ہے، کیوں کہ باب بونہوم 1951 میں فوج میں بھرتی ہونے سے قبل اسکول میں کلاسسز میں باقاعدہ شرکت کرتے رہے ہیں۔

باب بونہوم نے کہا کہ انہیں پڑھنے کا بے حد شوق تھا اور وہ اکثر اسکول واپس جانے کے بارے میں سوچا کرتے تھے، لیکن سالوں سے ان کی توجہ ایک پیپر مل میں اپنے 40 سالہ کیریئر اور اپنے 4 بچوں کی پرورش پر مرکوز رہی اور وہ پھر واپس کبھی اسکول نہ جا سکے۔
بونہوم نے کہاکہ یقیناً زندگی ہمیشہ راستے بدلتی ہے۔ باب بونہوم ایک روز اپنی بہو ڈیان بونہوم کے ساتھ ناشتہ کر رہے تھے کہ بہو نے ان کی خواہش کے بارے میں پوچھا تو حیرت کے ساتھ کسی اور چیز کی خواہش کرنے کے بجائے باب بونہوم نے اپنی خواہش ظاہر کرتے ہوئے بہو سے کہا کہ ’ کاش میں گریجویٹ ہو کر پروم میں چلا جاتا‘۔

باب بونہوم کی بہو نے ان کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے فوری پورٹیج پبلک اسکول سے رابطہ کیا تاکہ ڈپلومہ حاصل کرنے کی ان کی خواہش پوری ہو سکے۔
بہو ڈیان بونہوم کا کہنا ہے کہ جب باب بونہوم نے اس بارے میں بات کی تو میں نے ان کی آنکھوں میں ایک خواہش اور چمک دیکھی۔ ڈیان بونہوم کا کہنا ہے کہ وہ ان کی زندگی ختم ہونے سے پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہتی تھیں کہ وہ ان چیزوں کو حاصل کر سکیں جس کے لیے وہ خواہش رکھتے ہیں۔
ڈیان بونہوم کے مطابق جب ان کی خواہش معلوم ہوئی تو انہوں نے پورٹیج پبلک اسکولز کے سپرنٹنڈنٹ مارک بیلانگ سے بات کی تو انہوں نے فوری ہی مقامی بورڈ آف ایجوکیشن کے اجلاس میں باب بونہوم کو اعزازی ڈپلومہ پیش کر دیا۔

مارک بیلانگ نے کہاکہ ’ہم باب بونہوم کو ان کا ڈپلوما دینے پر فخر محسوس کرتے ہیں، جسے انہوں نے سالوں پہلے اپنے خاندان اور ملک کی خدمت کی خاطر قربان کر دیا تھا۔ انہوں باب بونہوم سے کہا کہ ہم ملک کے لیے آپ کی خدمات کی قدر کرتے ہیں اور اس کے لیے آپ کا شکریہ کہ آپ نے ملک کی خاطر قربانی دی۔