بنگلادیش میں کوٹا سسٹم کیخلاف احتجاج، کرفیو میں توسیع، سپریم کورٹ سے آج فیصلہ آنیکا امکان
ڈھاکا(قدرت روزنامہ)بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم کی بحالی کے خلاف سماعت آج ہوگی جبکہ حکومت کی جانب سے نافذ کرفیو میں توسیع کر دی گئی ہے۔
بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کےکوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کو روکنےکے لیے لگائےگئےکرفیو میں آج دوپہر تک کی توسیع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب بنگلادیش کی سپریم کورٹ میں کوٹا سسٹم بحالی کے خلاف سماعت آج ہوگی جبکہ سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد تک کرفیو جاری رہے گا۔
خبرایجنسی کے مطابق ڈھاکا کی سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہلاک افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 150 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
حکومت کی ہدایت پر انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسج اور اوورسیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہے، تعلیمی ادارے اور دفاتر بھی بند ہیں۔
احتجاج کیوں ہو رہا ہے؟
بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹا دیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے اورکوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ سے جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔