وزیر دفاع نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی بجلی مفت نہیں ہوتی، 35 سال کے بجلی کے بل دکھا سکتا ہوں جو اپنی جیب سے ادا کیے . رہنما مسلم لیگ (ن) کا مزید کہنا تھا کہ بیوروکریٹس اور جج صاحبان کے بجلی بلوں کا ان سے پوچھیں . واضح رہے کہ وزارت توانائی نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے خلاف ملک گیر آگاہی مہم کے بعد ایمرجنسی پلان تیار کیا ہے . پلان کے مطابق تمام سرکاری، نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بیوروکریٹس، ججز اور پارلمینٹرینز سمیت سب کی مفت بجلی بند کرنے کی بھی تجویز ہے . ذرائع انرجی ڈویژن نے بتایاکہ دوسرے مرحلے میں مفت پیٹرول کی سہولت بھی واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے پارلیمنٹ کے ممبران کی بجلی مفت نہیں ہوتی، میں 35 سال کے بل دکھا سکتا ہوں .
بیورو کریٹس اور ججوں کی مفت بجلی ختم کرنے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا .
متعلقہ خبریں