بلوچستان سے کراچی آنیوالی مسافر کوچوں کے لیمارکیٹ اور صدر میں داخلے پر پابندی


خضدار(قدرت روزنامہ)خضدار سمیت بلوچستان بھرکے تمام مسافرکوچز اور منی ویگن پرسندھ پولیس کی جانب سے لیمارکیٹ اورصدر کراچی میں بلاجواز پابندی قابل افسوس عمل ہے سندھ پولیس کی اس حاسدانہ رویہ ایک سال سے خضدار اورکوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام مسافرکوچوں کو لیمارکیٹ اور صدرکراچی کے اندر داخل ہونے پرپابندی لگادی ہے۔ سندھ پولیس کے اس نارورویہ کی وجہ سے روزانہ ہزاروں مسافروں کوشدید دقت پریشانی کاسامنا کرنا پڑرہاہے خضدار اورکوئٹہ کے سینکڑوں کوچز منی ویگن مالکان سندھ پولیس کے سامنے بے بس اور ہزاروں مسافر رل گئی ہے سندھ پولیس سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق خضدار اورکوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام مسافر کوچز اورمنی ویگن گاڑیوں پر کراچی لیمارکیٹ اور صدرکوچزدفتروں کے اسٹاپز پر کھڑی کرنے اور شہر کے اندر داخل ہونے پرکئی عرصے سے پابندی لگادی ہے کوچز اور منی ویگن کے داخلہ پر پابندی سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرناپڑتا ہے، اکثر و بیشتر رات کے اوقات میں سینکڑوں کوچز یوسف گوٹ اسٹاپ پر مسافروں کو بے یارو مدد گار اتارا جاتا ہے رات تاریکی کی وجہ سے مسافروں کو چوروں اور ڈاکوﺅں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کئی مسافروں کے سامان کیش اور موبائل چھینا جاتا ہے، سندھ پولیس کے اس حاسدانہ رویہ سے بلوچستان کے کوچز اور منی ویگن مالکان عاجز آچکے ہیں اور مسافروں کو بے یارومدگار ویرانوں میں اتار کر بے سرومہدی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور ہمیشہ سندھ حکومت بلوچستان کے عوام کیلئے درد رکھتی ہے اور ایک سال سے زائد ہورہا ہے کہ بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ سندھ پولیس کا ناروا رویہ ایک افسوسناک عمل ہے، بلوچستان کے کوچز مالکان ویگن مالکان اور سیاسی وسماجی حلقوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری، آئی جی پولیس سندھ و دیگر ارباب اختیار داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کراچی لیمارکیٹ اور صدر کراچی میں بلوچستان کے تمام کوچز اور ویگن گاڑیوں کی سندھ پولیس کی طرف سے پابندی کو فوری ہٹا کر بلوچستان کے مسافرکوچز کو کراچی میں بلاخوف و خطر لیمارکیٹ اور صدر کراچی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کیے جائیں تاکہ بلوچستان سے آنے والے مسافروں کو دقت اور پریشانی کا سامنا نہ ہو اور سندھ پولیس اور بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں میں پائی جانے والی دوریاں ختم ہوں۔