ڈپٹی کمشنر گوادر کے ہمراہ وفد میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں سمیت تاجر برادری کے نمائندے بھی شریک تھے . ڈپٹی کمشنر گوادر کے ہمراہ وفد میں آل پارٹیز کے رہنماوں سمیت تاجربرادری کے نمائندے بھی شریک ہیں . بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد زہری نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کےبعد گرفتار کارکنوں کو رہا کردیا جائے گا . ان کا کہنا تھا کہ موبائل نیٹ ورک بحال اور رکاوٹیں ہٹا کر راستے کھولے جائیں گے . وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کے تحت تمام مطالبات سننے اور حل کرنے کو تیار ہیں . ان کا کہنا تھا کہ پہلے کہہ ہی چکے ہیں کہ ہر مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے، آل پارٹیز کے رہنماؤں سے یہی کہا کہ ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی میں سب کو مل کر جدجہد کرنی ہوگی . ان کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی ہدایت پر پچھلے تین دنوں سے گوادر میں موجود ہوں . دوسری جانب بی وائی نے حکومتی دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے، خبر کی تردید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آل پارٹی کے نام سے بنی ہوئی کمیٹی سے مذاکرات کی ہے، جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کی سربراہی میں حکومتی وفد اور گوادر میں مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے . ڈان نیوز کے مطابق گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی زیر سربراہی مظاہرین اپنے حقوق کے لیے احتجاج کررہے ہیں .
متعلقہ خبریں