نوشکی، ریلی پر فائرنگ کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا جاری


نوشکی(قدرت روزنامہ)نوشکی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کا ریلی پر فائرنگ کے واقعے اور مطالبات کے حق میں این 40 کوئٹہ تفتان شاہراہ اسٹیشن کے مقام پر دھرنا جاری۔ قومی شاہراہ پر ٹریفک 40 گھنٹوں سے معطل ہے ، پاک ایران آمد و رفت معطل ہوکر رہ گئی، شاہراہ کی بندش سے نوشکی، چاغی، خاران ،دالبندین اور تفتان کا زمینی رابطہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ منقطع ہوچکا ہے۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی۔ شاہراہ پر دھرنے کے باعث مسافروں خصوصا خواتین ،بزرگوں اور بچوں کو مشکلات کا سامناہے ۔ گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی و ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات میں بی وائے سی کیجانب سے ایف سی اہلکاروں پر ایف آئی آر سمیت دیگر مطالبات پیش کردئیے تھیں۔ ڈپٹی کمشنر نوشکی امجد حسین سومرو نے دھرنا شرکا سے مذاکرات کیے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما بیبرگ بلوچ نے صوبہ بھر میں بی وائے سی کے گرفتار اراکین کو فوری رہا کرنے، نوشکی واقعے میں ملوث ایف سی اہلکاروں پر ایف آئی آر کے اندراج، نوشکی پولیس کی جانب سے بی وائے سی کے اراکین پر ایف آئی آر کو ختم کرنے اور ایس ایچ او نوشکی کو معطل کرنے کے مطالبات پیش کیے گئے، ڈپٹی کمشنر نے مطالبات کے حوالے سے حکام بالا کو اعتماد میں لینے کے لیے وقت مانگا ۔ مذاکرات کے دوران ایم پی اے نوشکی حاجی میر غلام دستگیر بادینی اور آل پارٹیز کے رہنما بھی موجود تھے۔