بلوچستان کی جامعات کو درپیش مالی مسائل پر اجلاس، 2.5 ارب روپے مختص


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)چیئر مین یونیورسٹیز فنانس کمیشن صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی وکو چیرمین صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کے زیر صدارت یونیورسٹیز مالیاتی مسائل کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری خزانہ بابر خان ، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن حافظ محمد طاہر اور صوبے کے تمام جامعات کے وائس چانسلر ز نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت صوبے میں تعلیم کی فروغ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ ہمارے صوبے کے نوجوان نسل جدید سائنسی علوم اور فنی تعلیم حاصل کر کے بلوچستان اور ملک کا نام روشن کرسکے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت محدود وسائل میں جامعات کے اساتذہ کے مالی مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں رہے ہیں پہلے بھی اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے رقم دی اور ابھی بھی اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کیلئے 2.5 ارب روپے دیے جا رہے ہیں اس کے علاوہ صوبے میں جامعات کے مالی مسائل پائیدار طور پر حل کرنے کے لیے پالیسی وضح کرنے کی اشد ضرورت ہے اجلاس میں موجود شرکانے متفقہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دی جس کی چیرمین وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی خالد حفیظ، ممبران سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، ایچ ای سی نمائندہ، ڈاکٹر شبیر لہڑی، وی سی بلوچستان یونیورسٹی، وی سی ڈاکٹر عبد الرزاق صابر ہوں گے جو کہ پندرہ دن میں اپنے سفارشات پیش دینگے اور اس کے بعد متفقہ طور پر جامعات کے مالی مسائل حل کرنے کے لیے نیا فارمولا وضح کرینگے تب تک پرانے اصول کے تحت جامعات کو ادایگی ہوگی۔