نوجوانوں کے لیے رول ماڈل اور قومی ہیرو ارشد ندیم کے لیے ایوان بالا سینیٹ کا بڑا اعزاز
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیٹ نے پیرس اولمپیکس میں ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتنے والے قومی ہیرو ارشد ندیم کی تاریخی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کر لی ہے، جس میں ارشد ندیم کو نوجوانوں کے لیے رول ماڈل قرار دیا گیا ہے اور انہیں 40 سال بعد ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتنے پر مبارکباد پیش کی گئی ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں ارشد ندیم کی لگن اور محنت کو خراج تحسین پیش کیا گیا جسے ایوان نے بھاری اکثریت سے منظور کرتے ہوئے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے اسے ایک رول ماڈل قرار دیا۔
قومی نشریاتی ادارے کے مطابق قرارداد میں حکومت سے اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز کی سطح پر نوجوان کھلاڑیوں کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
سینیٹ نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ ارشد ندیم عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرتے رہیں گے اور ملک کے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
اس سے قبل پنجاب اسمبلی نے بھی قومی ہیرواورپیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اسمبلی میں پیش کی گئی تہنیتی اورانہیں ہیرو قراردیے جانے کی قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی تھی۔
واضح رہے کہ وسطی پنجاب کے علاقے خانیوال کے ایک بڑے اور معاشی طور پر پسماندہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ ارشد ندیم نے ایک ایسے خطے میں اولمپیکس میں کامیابی کا خواب دیکھا جہاں کھیلوں کی سہولیات تو دور کی بات، پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات بھی نا پید ہیں۔
پیرس سے واپسی پر ارشد ندیم کا استقبال واٹر کینن کی سلامی کے ذریعے کیا گیا تھا جب کہ انہیں پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے سول ایوارڈ ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔اس پر ارشد ندیم نے کہا تھا کہ ’میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔ میں اپنے والدین اور پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں۔
پیرس اولمپکس میں ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتنے کے بعد سے ارشد ندیم کو سرکاری اور نجی اداروں کی جانب سے تقریباً 10 لاکھ ڈالر کے انعامات دیے جا چکے ہیں۔