ہندو انتہا پسندی، بھارت میں نان ویج بریانی لانے پر7 سالہ مسلم بچہ اسکول سے بے دخل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارتی ریاست اترپردیش کے ہلٹن کنونٹ ایس آر اسکول کے پرنسپل نے بھارت کے سیکولر چہرے کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں، اسکول پرنسپل نے ایک 7 سالہ مسلم بچہ پر ہندو بچوں کو مسلمان بنانے، مندر توڑنے اور نان ویجیٹیرین بریانی کلاس میں لانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکول سے نکال دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ڈاٹ کام پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے امروہہ کے ہلٹن کنونٹ ایس آر،سکینڈری اسکول میں پرنسپل اور ایک مسلم بچے کی ماں کے درمیان بحث و تکرار کو دکھایا گیا ہے، جس میں اسکول پرنسپل خاتون کو واضح طور پر ان کے بچے پر نان ویجیٹیرین بریانی لانے، مندروں پر حملے کرنے اور ہندو بچوں کو مسلمان بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے، اسے پڑھانے سے انکار کر رہا ہے۔
7 سالہ مسلم بچے کی ماں نے الزام لگایا کہ ان کے بچے کو ’ایک کمرے میں بند‘ کر دیا گیا تھا اور اسے مسلمان ہونے پر انتہائی بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا اور ذہنی اذیت سے دو چار کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو جسے بڑے پیمانے پر آن لائن شیئر کیا جا رہا ہے، اس ویڈیو نے اس بات کی بھی تصدیق کر دی ہے کہ اسکول کے پرنسپل اونیش شرما اور بچے کی والدہ کے درمیان زبردست بحث و تکرار ہوا ہے، سوشل میڈیا پر کہا جا رہاہے کہ اس ویڈیو سے واضح ہو گیا ہے کہ ایک 7 سالہ بچے پر سیکولرازم کے دعویدار بھارت کے ایک تعلیمی ادارے کا ذمہ دار شخص اسلاموفوبیا کا الزام عائد کر رہا ہے اور بچے پر توہین آمیز تبصرے کر رہا ہے اور اسکول پرنسپل 7 سالہ مسلم لڑکے پر مندر توڑنے اور ہندو بچوں کا مذہب تبدیل کرنے کا الزام بھی لگا رہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اونیش شرما مسلم خاتون سے کہہ رہے ہیں کہ وہ بچے کو اب نہیں پڑھائیں گے حتیٰ کے اسکول کے تمام اساتذہ نے اس بچوں کو پڑھانے سے انکار کر دیا ہے، وہ خاتون سے یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر بات چیت کے لیے ایک مرد کو بھیجیں کیوں کہ وہ کسی خاتون سے بات نہیں کرتے‘۔
ویڈیو میں اسکول پرنسپل کو خاتون کو یہ دھمکی دیتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے کہ اگر وہ اسکول کے احاطے سے باہر نہیں گئیں تو وہ پولیس کو فون کر کے بلا لیں گے۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر نارضی کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ امروہہ مسلم کمیٹی نے اس پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم کو ایک خط لکھا ہے، جس پر امروہہ کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سدھیر کمار نے کہا ہے کہ انہوں نے شکشا ادھیکاری اور اسکولوں کے ضلع انسپکٹر کو معاملے کی ابتدائی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔