علیم قریشی نے وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر تعلیم کو 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا‘مسائل کا فوری تدارک کا مطالبہ


نجی اسکولز میں زیرتعلیم لاکھوں بچوں کو کروڑوں روپے واجبات کی مد میں رعایت فراہم کی، نجی درس گاہیں آج مکمل تباہی کے دھانے پر پہنچ چکیں
پریس کانفرنس میں بشیر احمد چنہ ،دانش الزماں ،ابو شوریم، ارشد محمود، انجینئرعبدالرحمن، سردار سلیم، فیض احمد فیض، ڈاکٹر ارشد علی خان، شاکر شکوربھی موجود تھے
کراچی (قدرت روزنامہ) کنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز سندھ علیم قریشی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کو 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے نجی درس گاہوں کو درپیش مسائل کا فوری تدارک کا مطالبہ کردیا۔
گزشتہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس میں علیم قریشی کا مزید کہنا تھا کہ نجی تعلیمی اداروں نے تقریباً 3دہائی قبل تعلیم کو اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کیا، ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار نوجوانوں کو نہ صرف روزگار دیا بلکہ اعلیٰ تعلیم کے حصول اور بہترین استاد بنانے میں بھی معاونت فراہم کی ، اس کے بر عکس درسگاہوں کے لئے آئے روز مشکلات میں اضافہ اور گلا گھونٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رہنے دی گئی، کورونا سے بغیر کسی امداد نہ صرف خود باہر آئے۔
نجی اسکولز میں زیرتعلیم لاکھوں بچوں کو کروڑوں روپے واجبات کی مد میں رعایت فراہم کی، نجی درس گاہیں آج مکمل تباہی کے دھانے پر پہنچ چکیں، مالکان دلبرداشتہ ہو کر اداروں کو بند کرنے پر تیار بیٹھے ہیں، اسکول ایجوکیشن کا 60 فیصد سے زائد بوجھ اٹھانے والے نجی شعبہ تعلیم کے لئے شاید کسی کے پاس کچھ بھی نہیں، نجی اسکولز بے حد دبائو میں ہیں۔
انھوں نے نجی اسکولوں کو تباہی سے بچانے کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کے سامنے 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا، اس موقع پر بشیر احمد چنہ دانش الزماں ابو شوریم، ارشد محمود، انجینئرعبدالرحمن، سردار سلیم، فیض احمد فیض، ڈاکٹر ارشد علی خان، شاکر شکوربھی موجود تھے۔