جرمنی 2 لاکھ نوکریاں دینے کو تیار، فیلڈز کونسی اور تنخواہ کتنی ہوگی؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جرمنی فی الوقت شدید افرادی قوت کے بحران سے دوچار ہے جس سے ابھرنے کے لیے اس کو اگلے 15 سال تک غیر ملکی ماہر افراد پر انحصار کرنا پڑے گا۔
یورپ کی سب سے بڑی معیشت کو درپیش اس کمی کی شدت کا اندازہ حالیہ اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے جن کے مطابق سنہ 2040 تک جرمنی کو سالانہ تقریباً 2 لاکھ 88 ہزار غیر ملکی ہنر مند کارکنوں کی ضرورت ہوگی۔
بیرٹلزمان فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں جرمنی آنے والے غیر ملکی کارکنوں کی تعداد اس کی ضرورت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران جرمنی نے امیگریشن اور نوکریوں سمیت دیگر پالیسیوں میں اصلاحات اور نرمی کی ہے۔
واضح رہے کہ جرمنی کی جانب سے یورپین بلیو کارڈ کی ضرورت کے حوالے سے بھی نرمی کی گئی ہے اور ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے جرمن افرادی قوت میں شامل ہونے کے اختیارات کو وسیع کیا گیا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مزدوروں کی کمی کے پیش نظر جرمنی نے ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کو راغب کرنے کے لیے اپنی امیگریشن پالیسیوں میں بھی اصلاحات کی ہیں۔
ہنر مند ورکرز کے لیے ویزا پالیسی میں نرمی
جرمنی نے غیر ملکی ہنر مند افراد کے لیے ویزا حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنایا ہے۔ سنہ 2023 میں جرمن حکومت نے ’ہنر مند ورکروں کے لیے نیا قانون‘ متعارف کرایا جس کے تحت غیر ملکی ہنر مند افراد کو بغیر کسی جاب آفر کے بھی ملک میں آنے کی اجازت دی گئی لیکن اس شرط پر کہ ان کے پاس ضروری مہارت اور تجربہ ہو۔
ہنر کی تصدیق
جرمنی نے غیر ملکی ہنر مند افراد کی مہارت کی تصدیق کے عمل کے حوالے سے بھی آسانیاں پیدا کی ہیں تاکہ وہ اپنے شعبے میں کام کر سکیں۔ اس سے غیر ملکی ہنر مندوں کے لیے جرمن مارکیٹ میں شامل ہونا آسان ہو جائے گا۔
انگریزی زبان میں کام کے مواقع
جرمنی میں انگریزی زبان میں کام کے مواقع بڑھائے گئے ہیں تاکہ غیر ملکی ہنر مند افراد کو زبان کی رکاوٹ کا سامنا نہ ہو اور زیادہ سے زیادہ ہنرمند افراد جرمنی آئیں۔
تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے لیے مراعات
جرمنی کی جانب سے غیر ملکی تعلیم یافتہ افراد کے لیے اسکالرشپس اور تحقیقاتی منصوبوں کے ذریعے امکانات فراہم کیے ہیں تاکہ غیر ملکی ماہرین اور محققین جرمنی آئیں اور کام کریں۔
مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے خصوصی اسکیمیں
جرمن حکومت نے مختلف شعبوں جیسے صحت، آئی ٹی، انجینیئرنگ اور تعمیرات کے لیے مخصوص پروگرامز شروع کیے ہیں تاکہ غیر ملکی ہنر مند افراد کو ان شعبوں میں کام کے لیے متوجہ کیا جا سکے۔
اپرچونیٹی کارڈ (چانس کارڈ)
سنہ 2023 میں جرمن حکومت نے ‘Opportunity Card’ کارڈ متعارف کرایا جو ایک نئی ہنر مند ورک ویزا اسکیم ہے۔ اس کے تحت غیر ملکی افراد کو جرمنی آنے کی اجازت دی جاتی ہے تاکہ وہ مختلف شعبوں میں اپنے ہنر کی بنیاد پر جاب تلاش کر سکیں۔
اس اسکیم کا مقصد ان افراد کو ملک میں لانا ہے جو اپنے ہنر کی بنیاد پر جرمنی میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں خواہ ان کے پاس پہلے سے جاب آفر نہ بھی ہو۔
جرمنی میں کن ملازمتوں کے مواقع زیادہ ہیں؟
انجینیئرز
جرمنی میں انجینیئرز کے لیے جرمن زبان آنا ضروری نہیں۔ جرمنی میں انجینیئرز کی اوسط تنخواہ 4400 یورو ماہانہ ہے۔ ٹیکس اور دیگر کٹوتیوں کے بعد تقریباً 2800 یورو ملتے ہیں۔
ٹرک ڈرائیورز
جرمنی کو ٹرک ڈرائیورز اور دیگر بڑی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیورز بھی درکار ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جرمنی میں ٹرک ڈرائیورز کو برسوں پر محیط پروفیشنل ٹریننگ کی ضرورت نہیں ہوتی مگر یورپی یونین کے کسی رکن ملک کا جاری کردہ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
اس کے باوجود اگر آپ کے پاس یورپی یونین کے کسی رکن ممالک کا لائسنس نہیں ہے تب بھی جرمنی جا کر ٹرک ڈرائیور کی نوکری تلاش کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اگر آپ کے پاس کسی یورپی یونین کے رکن ملک کا لائسنس نہیں ہے تو اس صورت میں آپ اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ جرمنی جا سکتے ہیں۔ مگر شرط یہ ہے کہ آپ کو 6 ماہ کے اندر اپنا لائسنس جرمن لائسنس میں تبدیل کرنا ہوگا اور اگر کسی ادارے میں آپ کی ٹرک ڈرائیور کے طور پر نوکری ہو جاتی ہے تو اس صورت میں آپ 15 ماہ میں ٹرک ڈرائیونگ کے لیے درکار شرائط پوری کرنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔
اگر تنخواہ کی بات کی جائے تو جرمنی میں ایک ٹرک ڈرائیور اوسطاً 2700 یورو کماتا ہے ٹیکس اور دیگر کٹوتیوں کے بعد اس کے ہاتھ میں 1870 یورو آتے ہیں۔
آئی ٹی ماہرین
اگر آپ آئی ٹی میں مہارت رکھتے ہیں تو جرمنی میں آپ کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔
جرمنی میں سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، ایپلکیشن مینجمنٹ، آئی ٹی سیکیورٹی، ڈیٹا سائنس اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں قابل افراد درکار ہیں کیونکہ وہاں پروگرامنگ لینگویجز جیسے جاوا، ایس کیو ایل، پائتھون، پی ایچ پی اور سی لینگوئج کی بہت مانگ ہے۔ اگر آپ ان لینگوجز پر مہارت رکھتے ہیں اور آئی ٹی میں پروفیشنل ڈگری لی ہوئی ہے تو آپ یہاں نوکری تلاش کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
وہ افراد جن کے پاس آئی ٹی کی پروفیشنل ڈگری تو نہیں ہے مگر وہ کسی بھی آئی ٹی سے منسلک چیز پر مہارت رکھتے ہیں تب بھی وہ آئی ٹی ماہر کے طور پر خصوصی ویزا اپلائی کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ان کو درکار ہوگا کسی آئی ٹی کمپنی کی جانب سے ملازمت کا آفر لیٹر اور آئی ٹی کے شعبے میں کم از کم 3 سال کا تجربہ اور کچھ حد تک جرمن زبان بولنا اور سمجھنا۔
واضح رہے کہ اگر آپ کے پاس جاب آفر ہے تو آپ کوالیفائیڈ پروفیشنلز کے لیے ورک ویزا اپلائی کریں۔ جرمنی میں آئی ٹی ماہرین کی ماہانہ تنخواہ 6000 یورو تک ہوتی ہے یعنی ٹیکس اور دیگر کٹوتیوں کے بعد کوئی بھی وہ فرد تقریباً 3600 یورو تک کما سکتا ہے۔
نرسنگ پروفیشنلز
نرسنگ پروفیشنلز کی جرمنی میں بہت مانگ ہے۔ یہ نوکری حاصل کرنے کے لیے آپ کو اپنی پروفیشنل کوالیفکیشن کو جرمنی میں تسلیم کروانا ہوگا۔ اس کے لیے کسی بھی فرد کی نرسنگ تربیت جرمنی میں نرسنگ کے لیے 3 برس کے تربیتی پروگرام جتنی ہونی چاہیے اور اس ساری صورتحال میں یہ بالکل اہم نہیں ہے کہ آپ کا تعلق کس ملک سے ہے لیکن یہ بات نہایت اہم ہے کہ آپ نے نرسنگ تربیت حاصل کہاں سے کی ہے۔
اس کے علاوہ کچھ پیشوں جیسے کہ کارپینٹر وغیرہ کے لیے تو آپ کو اپنی پروفیشنل کوالیفکیشن کی تصدیق کی بھی ضرورت نہیں ہوتی بس اس کے لیے صرف ویزا درکار ہوتا ہے۔
جرمنی کو اس وقت مکینیکل ورکرز، پلمبرز، کنکریٹ اور اسٹیل کے تعمیراتی مزدوروں، الیکٹریکل انجینیئرز اور بلڈنگ کلینرز کی بھی اشد ضرورت ہے۔