کراچی میں دو قیمتی کتے چوری ہونے کی انوکھی واردات
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شہر کراچی میں ویسے تو ہر طرح کے جرائم ہوتے ہیں لیکن تھانہ درخشاں میں دو روز قبل نیلسن خورشید نامی شہری نے ایک مقدمہ کا اندراج کرایا، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ڈی ایچ اے کے ایک تاجر کے گھر میں عرصہ 12 سال سے ملازم ہیں اور ان کے کتوں کا خیال رکھتے ہیں۔
مدعی مقدمہ نے پولیس کو بتایا کہ ہاشم نامی شخص 10 سے 12 بار کتوں کے بال کاٹنے سمیت دیگر کاموں کے لیے آتا رہتا تھا لیکن آخری بار 4 فروری کو وہ جب آیا تو کتوں کو واک کراتے کراتے ساتھ ہی لے گیا۔
مقدمہ کے مطابق کتے ہاشم سے مانوس ہو چکے تھے، ایک کتا سفید رنگ کا ’حسکی‘ جبکہ دوسرا بھورے رنگ کا ’شیزو‘ تھا، انہیں تلاش کیا جائے۔
مدعی مقدمہ نیلسن خورشید نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ ان کتوں کی مالیت 60 ہزار روپے تک بنتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کتے گھر پر ہی پیدا ہوئے تھے خریدے نہیں تھے۔ ان کی ماں زندہ ہے جو خرید کر لائی گئی تھی۔
مبینہ چور کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم 10 سال سے اس کو جانتے تھے، درمیان میں یہ غائب ہوا پھر آگیا اور یہ کتوں کی گرومنگ کے لیے آتا تھا۔
نلیسن کے مطابق ان کتوں کی عمر زیادہ تھی، چور لے تو گیا مگر ان کی قیمت اتنی نہیں لگے گی کم عمر ہوتے تو شاید مہنگے بک جاتے۔
ان کے مطابق چور یہاں ملازم نہیں تھا لیکن کبھی کبھار آتا تھا۔ اس بار یہ چوکیدار کو میرا نام لے کر گھر میں آیا اور چوںکہ کتے مانوس تھے اس سے تو ساتھ چلے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب صرف ان کتوں کی ماں رہ گئی باپ پہلے ہی مر چکا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ اندراج کے بعد مبینہ ملزم کو پکڑنے کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور جہاں اس کی رہائش تھی وہاں بھی تفتیش کی جارہی ہے اور بہت جلد کتوں کو برآمد کرلیا جائےگا۔