ریاست نے ایک پارٹی کو ختم کرنے پر فوکس کیا تو ان کا اپنا کام رہ گیا اور دہشتگردی شروع ہوگئی، علی امین گنڈا پور

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت سنبھالنے کے بعد 50 ارب روپے کا قرضہ اتارا، انڈومنٹ فنڈ میں 30 ارب رکھے ہیں جسے 50 ارب تک لے جائیں گے۔
وہ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹیکس لگا کر آمدن نہیں بڑھائی، یہ پیسہ موجود تھا، پہلے یہ کہاں جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب روپے رمضان پیکیج میں بانٹ رہے ہیں، اسکالر شپس ڈبل کیے، جہیز فنڈ 25 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کردیا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دسمبر تک تمام اداروں کو خودمختار بنا دیں گے۔ صوبے میں مائننگ کا بڑا ذخیرہ ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے چیلنج دیا کہ کوئی پرفارمنس پر مناظرہ کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔ 2014 سے جاری ہائیڈرل پراجیکٹ پر کام شروع کیا۔ کابینہ ممبران اور بیوروکریسی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کا دوسرا بڑا ایشو امن و امن و دہشتگردی کا ہے، یہ حالات خراب کیوں ہوئے، بانی کی دور میں یہ حالت ٹھیک ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالتے ہی امن وامان کی صورتحال کی جانب توجہ دی، کے پی اور بلوچستان کے حالات سندھ اور پنجاب سے یکسر مختلف ہیں۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست نے ایک پارٹی کو ختم کرنے پر فوکس کیا تو ان کا اپنا کام رہ گیا اور دہشتگردی شروع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بارڈر پر سپر پاورز کو شکستیں ہوئی ہیں، وفاقی حکومت کی نااہلی سے حالات اس نہج پر آئے۔
علی امین گنڈاپور کا کہن اتھا کہ دنیا میں مذاکرات سے حالات ٹھیک ہو جاتے ہیں، ہم نے اسٹیک ہولڈرز کو بلایا، 2 ماہ مکمل ہوئے ٹی او آرز وفاق نے نہیں دیے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی پولیس مقابلہ کر رہی ہے۔