بلوچستان: بی این پی مینگل کا بلوچ یکجہتی کمیٹی کی حمایت میں مختلف مقامات پر احتجاج

کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہرنگ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے گرفتاری کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے اپنا احتجاج دوسرے مرحلے میں داخل کرتے ہوئے صوبے کے مختلف اضلاع میں قائم پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے۔
بی این پی مینگل کی جانب سے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، قلات، خضدار، نوشکی اور دالبندین سمیت دیگر علاقوں کے پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں بی وائی سی اور بی این پی مینگل کے کارکنان شریک تھے۔
خضدار، نوشکی اور دالبندین پریس کلب کے سامنے مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، شرکا نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ کوئٹہ اور قلات میں مظاہرین ریلی کی شکل میں پریس کلب پہنچے۔
کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے قائم مقام صدر ساجد ترین نے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان کی ناحق گرفتاری کے خلاف بی این پی کی مرکزی کمیٹی نے احتجاج کا اعلان کیا جس کے دوسرے مرحلے کے تحت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، اب 28 مارچ کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کیا جائےگا، بعدازاں اس لانگ مارچ کو دھرنے کی شکل دی جائے گی۔
ساجد ترین نے کہاکہ بی این پی کا مؤقف واضح ہے ہم آدھا تیتر آدھا بٹیر والا کام نہیں کرتے، ہمیں ایسے لوگوں کا ساتھ دینا چاہیے جو حقیقی طور پر اس مٹی اور زمین کے لوگ ہیں، یہ نہیں کہ ہم پہلے آپریشن کی حمایت کریں پھر اس کی مذمت کریں، ایسا کرنا دوغلی پالیسی ہوگی، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مسئلہ کسی ایک جماعت کا نہیں، بلوچستان میں بسنے والا ہر شخص ظلم کے خلاف آواز اٹھائے۔
کوئٹہ میں بی این پی کے احتجاج میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا۔