گیند بھی کنگ سے بچ کر نکل جاتی ہے اور! دو آسان کیچ چھوڑنے پر بابر اعظم پر کڑی تنقید


لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستان سپر لیگ 10 میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ فیلڈنگ میں انتہائی شرمناک معیار قائم کر چکے ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف میچ میں بابر نے دو ایسے کیچ چھوڑے جو شاید محلے کی کرکٹ میں بھی پکڑ لیے جاتے۔ پہلا کیچ باؤنڈری پر چھوڑا، دوسرا تو باقاعدہ ہاتھوں میں آیا اور پھسل گیا گویا گیند کو بھی اندازہ تھا کہ یہ “کپتان” ہے، بچ کے نکلنا ہی بہتر ہے۔
اسلام آباد نے ان موقعوں کا خوب فائدہ اٹھایا اور 243 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔ اور بابر اعظم؟ وہ ایک بار پھر صرف ایک رن بنا کر سلپ میں آؤٹ ہوگئے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے تو کھل کر کہہ دیا کہ بابر کی کپتانی ٹیم کو لے ڈوبی ہے۔ وہ بولر جو صرف ایک اوور میں 9 رنز دیتا ہے، اُسے ہٹا کر پھر اسی کو واپس لانا یہ کپتانی ہے یا تجربات کی بھٹی؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر خود بھی مان چکے ہیں کہ ٹیم پلاننگ پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ شاید کسی نے انہیں یاد نہیں دلایا کہ کپتان کا کام صرف “سوچنا” نہیں بلکہ “عمل” کروانا بھی ہوتا ہے۔
بابر کی مسلسل ناکامیوں نے انہیں پی ایس ایل کی شرمناک فہرست میں بھی شامل کروا دیا ہے جہاں وہ سب سے زیادہ صفر پر آؤٹ ہونے والے بیٹسمینوں میں تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ بابر کب سیکھیں گے؟ یا پھر زلمی کو بھی سمجھ آ جائے گی کہ نام سے ٹیمیں نہیں جیتتیں، کارکردگی سے جیتتیں ہیں۔
بابر کے چاہنے والوں کے لیے دعا ہی کی جا سکتی ہے یا شاید ایک فیلڈنگ کوچ کا بندوبست، جو انہیں کم از کم کیچ پکڑنا تو سکھا دے!