پاکستان کا خوف، بھارت نے پروٹوٹائپ ایڈوانس فائٹر جیٹ کی تیاری کی منظوری دے دی


ممبئی(قدرت روزنامہ)مئی کے مہینے میں پاکستان کے ہاتھوں ہر محاذ بشمول فضائی فرنٹ پر منہ کی کھانے کے بعد بھارت نے پروٹوٹائپ ایڈوانس فائٹر جیٹ تیار کرنے کی منظوری دے دی۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو ایک جدید لڑاکا جیٹ پروٹو ٹائپ تیار کرنے کے ایک پروگرام کی منظوری دی جس کا مقصد مقامی ہتھیاروں کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے ساتھ حالیہ عسکری کشیدگی میں حزیمت اٹھانے کے بعد اسلحے کی دوڑ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق ریاستی ادارے ایرو ناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (اے ڈی اے) کو اس منصوبے پر عملدرآمد کا ذمہ دار بنایا گیا ہے جو جلد ہی اس طیارے کے پروٹوٹائپ کی تیاری کے لیے دفاعی کمپنیوں سے ابتدائی دلچسپی کی درخواست جاری کرے گا۔ یہ جیٹ 2 انجنوں پر مشتمل پانچویں جنریشن کا اسٹیلتھ فائٹر ہو گا۔
یہ منصوبہ بھارتی فضائیہ کے لیے انتہائی اہم ہے جس کے اسکواڈرنز کی تعداد روسی اور سابق سوویت طیاروں پر انحصار کے باعث 42 سے گھٹ کر 31 رہ گئی ہے جبکہ چین تیزی سے اپنی فضائی طاقت میں اضافہ کر رہا ہے۔
پاکستان پہلے ہی چین کا جدید ترین جنگی طیارہ J-10 اپنے فضائی بیڑے میں شامل کر چکا ہے۔
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ بھارت اس اسٹیلتھ فائٹر پروگرام میں مقامی کمپنی کے ساتھ شراکت کرے گا اور نجی یا ریاستی ملکیتی ادارے تنہا یا جوائنٹ وینچر کی شکل میں بولی دے سکیں گے۔
رواں سال مارچ میں ایک بھارتی دفاعی کمیٹی نے نجی شعبے کو فوجی طیارہ سازی میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی تاکہ بھارتی فضائیہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے اور ریاستی کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ہال) پر بوجھ کم کیا جا سکے جو زیادہ تر بھارتی فوجی طیارے تیار کرتی ہے۔
ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ پہلے ہی ہال پر ہلکے لڑاکا طیارے تیجس کی سست فراہمی پر تنقید کر چکے ہیں۔ تاہم اس کا الزام ہال نے امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کی جانب سے انجن کی سپلائی میں تاخیر پر عائد کیا۔