حکومت کی جانب سے نئی پابندیاں، ریسٹورنٹ مالکان بپھر گئے ،وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کا اعلان

کراچی (قدرت روزنامہ) حکومت کی جانب سے نئی پابندیاں، ریسٹورنٹ مالکان بپھر گئے، عید کے چوتھے روز سے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان کردیا،ریسٹورنٹ کھلنے سے کورونا وائرس نہیں پھیلتا، سب سے سنجیدہ طبقہ ہی ریسٹورنٹ میں آتا ہے،ایس او پیز کے بغیر ریسٹورنٹ نہیں چلتے، ملازمین کی 100 فیصد ویکسنیشن ہوچکی ہے، اس کے باوجود پابندیاں لگادی گئیں، تاجر برادری ایک پلیٹ فارم پر آجائے اور ہمارا ساتھ دے . آ ل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےچیئرمین اسد حنیف اور جنرل سیکریٹری فیضان راوت نے کہاکہ حکومت ہمیں واضح پالیسی کے ساتھ چلنے نہیں دے رہی، 3 جولائی سے ریسٹورنٹ میں ڈائن ان کا آغاز ہوا ہی تھا کہ حکومت کی جانب سے شور شرابہ شروع ہو گیا اور کہا گیا کہ ریسٹورنٹ کی وجہ سے کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے ریسٹورنٹ پر ڈائن ان کی پابندی لگادی گئی .

انہوں نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ کو ملنے والے سروسز ٹیکس سب سے ذیادہ ریسٹورنٹ ادا کرتے ہیں، اس کے باوجود ہمیں بجلی کے سوئچ کی طرح کھولا اور بند کیا جارہا ہے، ریسٹورنٹ میں وہی لوگ آتے ہیں جو زندگی کے بارے میں سنجیدہ ہیں، کورونا کیسز میں اضافہ کسی صورت میں ریسٹورنٹ کی وجہ سے نہیں ہوتا، حکومت دہرا معیاراختیار نہ کرے، ریسٹورنٹ ایس او پیز کے بغیر چل نہیں سکتے ، مالکان نے اپنے ملازمین کی 100 فیصد ویکسنیشن کرادی ہے ،اس کے باوجود ہمارے اوپر پابندیاں لگادی گئی ہیں . آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری فیضان راوت نے کہا کہ ہم احتجاج کی پالیسی نہیں رکھتے,ہم حکومت سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں لیکن اب ریسٹورنٹ کو مزید بند رکھنے کی طاقت نہیں ہے ، ساڑے تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں لوگوں کے پاس کھانے پینے کی ہی تفریح ہے,ہم کہتے ہیں کہ حکومت جو بھی فیصلہ کرے سٹیک ہولڈر سے بات چیت کے بعد کرے . انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹ میں ڈائن ان کا آغاز نہ کیا گیا تو عید کی رات ملازمین کے ہمراہ احتجاج کریں گے اور عید کے چوتھے روز ریسٹورنٹ اور اس سے منسلک تمام شعبوں کے تاجروں کے ساتھ مل کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کریں گے . . .

متعلقہ خبریں