قومی اسمبلی میں سانحہ سیالکوٹ پراظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے نے بیرون ملک پاکستان کے تاثر پر سوالات اٹھائے ہیں . سانحہ سیالکوٹ کا سخت نوٹس لیا گیا اورملزمان گرفتار کیے گئے ہیں . کیس اب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلے گا . مشیرِ پارلیمانی امور نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کی طرح دیگرسانحات ہوچکے ہیں . ان سانحات کے مقدمات ابھی تک عدالتوں میں موجود ہیں لیکن سزائیں نہیں ہوئیں . بابراعوان نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے مقدمات بھی عدالتوں میں موجود ہیں . موٹر وے اور دیگر کیسزمیں بھی فیصلے نہیں ہوپا رہے . اظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے مذید کہا کہ عدالتوں سے بروقت سزائیں نہ ہونے کا مطلب ہمارے قوانین میں کمزوری ہے . آئیں سب مل کرفوجداری قوانین کو بہتربنائیں تاکہ ایسے واقعات کے ملزمان کو بروقت سزا دلوائی جا سکے . احسن اقبال نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ نے پاکستان اور اسلام کا تشخص مسخ کیا ہے . پوری قوم سانحہ سیالکوٹ پررنجیدہ ہے . مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں غیرمثبت رجحانات دین کی کم فہمی پرمبنی ہیں . وزیرداخلہ کوایوان میں پالیسی بیان دینا چاہیے . وزیرداخلہ اور وزیراطلاعات، وزیر قانونی ایوان میں موجود نہیں ہیں . احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پارلیمان پالیسی ساز ایوان ہے لیکن حکومتی وزرا غیرسنجیدہ ہیں . اس وقت قومی اسمبلی کا کورم بھی پورا نہیں ہے . اس موقع پرسانحہ سیالکوٹ پر بحث کرنا غیرسنجیدگی ہوگی . مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر درشن کی کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری قومی اسمبلی نے ارکان کی گنتی کا حکم دیا . گنتی نامکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیرکی شام چار بجےتک ملتوی کردیا گیا . اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رہنما شکیلہ خالد نے خصوصی نشست پرحلف اٹھایا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بابراعوان کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ نے ہم سب کو شرمندہ کردیا ہے، پارلیمان اورمتعلقہ اداروں کو کریمنل لا سے متعلق اپنا کردارادا کرنا ہوگا . مشیر پارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک پیش کی کہ سانحہ سیالکوٹ پربحث کرائی جائے جسے ایوان نے منظورکیا .
متعلقہ خبریں