سانحہ سیالکوٹ نے ہم سب کو شرمندہ کردیا، بابراعوان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بابراعوان کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ نے ہم سب کو شرمندہ کردیا ہے، پارلیمان اورمتعلقہ اداروں کو کریمنل لا سے متعلق اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔مشیر پارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک پیش کی کہ سانحہ سیالکوٹ پربحث کرائی جائے جسے ایوان نے منظورکیا۔
قومی اسمبلی میں سانحہ سیالکوٹ پراظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے نے بیرون ملک پاکستان کے تاثر پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سانحہ سیالکوٹ کا سخت نوٹس لیا گیا اورملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔ کیس اب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلے گا۔
مشیرِ پارلیمانی امور نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کی طرح دیگرسانحات ہوچکے ہیں۔ ان سانحات کے مقدمات ابھی تک عدالتوں میں موجود ہیں لیکن سزائیں نہیں ہوئیں۔بابراعوان نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے مقدمات بھی عدالتوں میں موجود ہیں۔ موٹر وے اور دیگر کیسزمیں بھی فیصلے نہیں ہوپا رہے۔
اظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے مذید کہا کہ عدالتوں سے بروقت سزائیں نہ ہونے کا مطلب ہمارے قوانین میں کمزوری ہے۔ آئیں سب مل کرفوجداری قوانین کو بہتربنائیں تاکہ ایسے واقعات کے ملزمان کو بروقت سزا دلوائی جا سکے۔
احسن اقبال نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ نے پاکستان اور اسلام کا تشخص مسخ کیا ہے۔ پوری قوم سانحہ سیالکوٹ پررنجیدہ ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں غیرمثبت رجحانات دین کی کم فہمی پرمبنی ہیں۔ وزیرداخلہ کوایوان میں پالیسی بیان دینا چاہیے۔ وزیرداخلہ اور وزیراطلاعات، وزیر قانونی ایوان میں موجود نہیں ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پارلیمان پالیسی ساز ایوان ہے لیکن حکومتی وزرا غیرسنجیدہ ہیں۔ اس وقت قومی اسمبلی کا کورم بھی پورا نہیں ہے۔ اس موقع پرسانحہ سیالکوٹ پر بحث کرنا غیرسنجیدگی ہوگی۔مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر درشن کی کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری قومی اسمبلی نے ارکان کی گنتی کا حکم دیا۔ گنتی نامکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیرکی شام چار بجےتک ملتوی کردیا گیا۔اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رہنما شکیلہ خالد نے خصوصی نشست پرحلف اٹھایا۔