پاکستان مسلم لیگ(ن) کا منی بجٹ پر بحث نہ ہونے کی صورت احتجاج کا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ(ن) نے منی بجٹ پر بحث نہ ہونے کی صورت احتجاج کا فیصلہ کرلیا، پارلیمانی اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت منی بجٹ کے ذریعے500 ارب کے مزید ٹیکس لگانے لگی ہے، منی بجٹ سے ہرپاکستانی متاثرہوگا، منی بجٹ پر پارلیمان میں بحث نہ کرائی گئی تو سخت احتجاج کیا جائے گا . تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا .

مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)نے حکومت کی جانب سے فنانس بل کے ذریعے منی بجٹ اور سٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق بلز کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ میں ملک اور قوم کے ساتھ ہونے والی اس کھلی ناانصافی اور معاشی دہشت گردی کا پوری قوت سے مقابلہ کریں گے . عوام کے خلاف مہنگائی کا ظلم اور معاشی دہشت گردی بند ہونی چاہئے . یہ فیصلہ پیر کو پارلیمنٹ ہاﺅس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، رانا ثناءاللہ، مریم اورنگزیب، ریاض پیرزادہ، شکیلہ لقمان چودھری، طاہرہ اورنگزیب، مائزہ حمید سمیت سینئیر قائدین اور راہنماﺅں نے شرکت کی . اجلاس نے ملک کی مجموعی سیاسی ومعاشی صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیا اور مشاورت کی کہ منی بجٹ اور حکومتی بلز کا راستہ روکنے کے لئے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے . اجلاس نے قرار دیا کہ حکومت معیشت کا پہلے ہی کباڑہ کرچکی ہے،غلط فیصلوں کےنتیجے میں مہنگائی کا عذاب عوام کی جان نکال چکا ہے، معاشی خسارے مسلسل بڑھ اور روپے کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے جبکہ صنعت، کاروبار، تجارت اور فیکٹریاں بند ہورہی ہیں جس کے نتیجےمیں لاکھوں لوگ بے روزگار اور فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، ملک میں بجلی ، گیس، کھانے پینے اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نےعوام کی کمر توڑ دی ہے . ملک پر واجب الادا قرض اور ادائیگیوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح 50.5 کھرب سے اوپر جاچکا ہے . ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 181 روپے سے بلند ہے اور اس میں مزید اضافے کی خطرناک اطلاعات آرہی ہیں . بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بےتحاشہ اور ظالمانہ اضافے کے باوجود گردشی قرض دوگنا سےبڑھ چکا ہے . کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ، تجارتی خسارہ، پالیسی ریٹ میں اضافہ معاشی تباہی کی آگ پر تیل کا کام کررہا ہے . ملک کے معاشی طورپر دیوالیہ ہوجانے کے اعلانات خود حکومتی ٹیم کا حصہ رہنے والے افراد کررہے ہیں . ان سنگین حالات میں پاکستان اور عوام کے مفادات کے تحفظ میں موجودہ حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے اگر یہ حکومت مزید جاری رہی تو عوام اجتماعی خودکشی پر مجبور ہوجائے گی . اجلاس کی متفقہ رائے تھی کہ آئی ایم ایف کے حکم پر پیش کیا جانے والا منی بجٹ قوم پر ایک نیا بم بن کر گرے گا جس سے مہنگائی میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا، معیشت اور صنعت کی ڈوبتی سانسیں بند ہوجائیں گی اور پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا جائے گا . یہ پاکستان کی معاشی خودمختاری پر سودا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور پوری شدت سے اس کی مخالفت اور مزاحمت کریں گے . اجلاس نے یہ بھی قرار دیا کہ منی بجٹ اور آئی ایم ایف کی شرائط پر قانون سازی کے ذریعے پاکستان کوغلامی کی زنجیریں پہنانا قومی مفادات سے غداری کے مترادف ہے . معاشی سرنڈر کی اس دستاویز کی منظوری عوام سے غداری ہے . یہ اقدامات عمران خان اور پی ٹی آئی حکومت کے ان دعووں اور وعدوں پر تاریخی یوٹرن ہے جو ماضی میں کئے گئے تھے . اجلاس نے پارلیمنٹ ہاﺅس کی پیشانی پر عمران خان کی تصویر کا حامل اشتہارآویزاں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اس خلاف ورزی کا اعلی عدلیہ کو نوٹس لینا چاہئے . نوازشریف کے صحت کارڈ پر اعتراض کرنے والے آج اپنی سستی تشہیر میں ہر حد پھلانگ گئے ہیں . اجلاس نے حکومت میں موجود باضمیر ارکان اور اتحادیوں پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کے عوام دشمن اقدامات کا حصہ نہ بنیں . اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کے پہلو پر بھی غور کیا گیا . اجلاس نے پارلیمنٹ میں منی بجٹ پیش ہونے کے دن متحدہ اپوزیشن میں شامل تمام جماعتوں کے ارکان کی حاضری کے حوالے سے مشاورت کی اور حکمت عملی مرتب کی . . .

متعلقہ خبریں