پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم دستاویز سامنے آ گئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم دستاویز سامنے آ گئی۔جیو نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی اسکرونٹی کمیٹی کو پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی چئیرمین عمران خان کے دستخطوں سے جمع کرایا گیا سرٹیفیکیٹ سامنے آ گیا۔سرٹیفیکیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قانون کے تحت ممنوعہ کسی ذرائع سے فنڈ وصول نہیں کیے گئے۔
تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے دستخط سے جاری سرٹیفیکیٹ پر 16 جولائی 2009 کی تاریخ درج ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ غیرملکی فنڈنگ سے متعلق اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس کے تحت پی ٹی آئی نے پارٹی بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے اور عطیات سے متعلق غلط معلومات فراہم کیں، ایک ارب64 کروڑ روپے فنڈنگ میں سے31 کروڑ روپے سے زائد رقم ظاہر نہیں کی گئی۔

جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ میں شامل کیش رسیدیں اور بینک اسٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتیں، اسٹیٹ بینک کی بینک اسٹیٹمنٹ سے ظاہر ہے کہ تحریک انصاف کو ایک ارب 64 کروڑ روپے کے عطیات موصول ہوئے، لیکن اس رقم میں سے الیکشن کمیشن میں 31 کروڑ روپے سے زائد کی رقم ظاہر نہیں کی گئی۔
تین بینکوں نے2008 تا 2012 تک کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں، جبکہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرمز نے آڈٹ رپورٹ میں کوئی تاریخ درج نہیں کی اور پانچ سال میں آڈٹ رپورٹس کا ایک ہی ٹیکسٹ جاری کیا،تاریخ کا درج نہ ہونا اکاؤنٹنگ معیار کیخلاف ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ایک ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن میں دیا، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ انتخابات سے پہلے کی ہے، 18اکاونٹس میں 8 اکاونٹس ایسے ہیں جن میں فنڈز آرہے ہیں، دنیا بھر سے شوکت خانم کو فنڈنگ ہوتی ہے، پیپلزپارٹی اورن لیگ کے اکاونٹس کی ساتھ ہی اسکروٹنی ہونی چاہیے، تینوں جماعتوں کے اکاونٹس ایک ہی دن عوام کے ساتھ رکھے جائیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس نے عمران خان کے چہرے پر ایمانداری کا میک اپ دھو دیا ہے، یہ جمہوریت کے چیمپیئن بنتے ہیں، پی ٹی آئی کی چوری پکڑی گئی اب کس بات کی رازداری ہے؟ ن لیگ کی ممنوعہ فنڈنگ کا ایک ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔