سارہ گِل پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر بن گئی

(قدرت روزنامہ)معروف ٹرانس جینڈر ایکٹیوسٹ سارہ گِل نے پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے .

سارہ گِل نے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی سے ایم بی بی ایس (فائنل) کے امتحان میں کامیابی حاصل کرکے یہ اعزاز اپنے نام کیا سارہ پاکستا ن میں ٹرانس جینڈر طبقے کی فلاح و بہبود کےلیے ’’جینڈر انٹریکٹیو الائنس‘‘ کے نام سے ایک غیر سرکاری تنظیم بھی چلا رہی ہیں .

ڈاکٹر سارہ گِل کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کے کلاس فیلوز کو ان کی اصلیت معلوم تھی لیکن پھر بھی کالج کے داخلہ فارم پر انہیں خود کو لڑکا ظاہر کرنا پڑا کیونکہ ان کے والدین کا اصرار یہی تھا .

ٹرانس جینڈر ہونے کی وجہ سے سارہ کو اپنی تعلیم میں کئی سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ’’لیکن انہوں نے کہا ہر ٹرانس جینڈر کو اسی طرح کی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے،‘‘

ایم بی بی ایس (فائنل) میں کامیابی کے بعد سارہ گِل نے پاکستانی ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے ایک بار پھر زور دے کر کہا ہے کہ انہیں تعلیم حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہیے اور معاشرے میں بہتر مقام بنانا چاہیے .

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیاترجمان ڈولفن کے مطابق ڈولفن ٹیم نے 15 کی کال پر فوری کارروائی کی اور خواجہ سرا کو قتل کرنیوالے 2 ملزمان گرفتار کرلئے، ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل برآمد کر لیا گیا، ڈولفن ٹیم کو کال موصول ہوئی کہ ملزمان نے خواجہ سرا کو قتل کردیا ہے .

دونوں ملزمان نے شی میل راشد عرف ثنا ء کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا تھا . ڈولفن ٹیم 53 سیکٹر انچارج کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئی . ڈولفن ٹیم نے 5 منٹ کے اندر اندر ریسپانس کرتے ہوے ملزمان کو گرفتار کیا . ملزمان امان اللہ عرف نرگس اور بلال گرفتارکر کے تھانہ نشتر کالونی کے حوالے کر دیئے گئے، ایس پی ڈولفن راشد ہدایت کی طرف سے ٹیم سیکٹر انچارج کو شاباش و تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا ہے-

. .

متعلقہ خبریں