سردیوں میں کیسے صحت برقرار رکھی جائے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی تقریباً ہر گھر میں لوگ نزلہ، زکام اور بخار میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ہر سال سردی میں ہونے والی یہ عام بیماریاں ہیں، تاہم مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اور صحت بخش غذاکے استعمال سے ان امراض سے تحفظ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ موسمِ سرما کو عموماً ’فلو سیزن‘ بھی کہا جاتا ہے۔ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی ایک رپورٹ کے مطابق فلو سیزن نومبر سے مارچ کے مہینوں تک جاری رہتا ہے۔
نزلہ زکام ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتا ہے اور یہ ایک ایسا عمل ہے جس پر انسان کا اختیار نہیں ماسوائے احتیابی تدابیر اختیار کرنے کے، جس کے لیے اسے اپنے ارگرد بالخصوص اپنے گھر کا ماحول بہتر بنانا ہوگا۔ ماہرین کے مطابق گھر میں چھوٹی چھوٹی لیکن اہمیت کی حامل تبدیلوں کے ذریعے ایک صحت مند ماحول قائم کیا جاسکتا ہے۔
موسم سرما کے لیے گرم کپڑوں کا درست انتخاب اور ان کا صحیح استعمال گھربھر کی سردیاں آرام سے گزارنے میں معاون ہوگا۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ بچے تو بچے بڑے بھی ذرا سی گرمی لگنے پر سوئٹر اور جیکٹ اُتار پھینکتے ہیں، کہیں باہر جاتے ہیں تو سر نہیں ڈھانپتے، اور یوں وہ نزلہ زکام اور سینا جکڑنے جیسی کیفیات میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
پہناوے کے ساتھ ساتھ مناسب غذا، صحت اور جِلد کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ بیمار ہونے یا بیماری کی شدّت سے کافی حد تک محفوظ رہ سکیں۔ اس حوالے سے ذیل میں کچھ مشورے پیش کیے جارہے ہیں، جن پر عمل کرنا چنداں مشکل نہیں ہے۔

موسم سرما میں ٹھنڈ سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، جس کے لیے دیسی انڈے کی زردی اور شہد کھانا مفید رہتا ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کو چاہیے کہ وہ ٹھنڈی تاثیر والی چیز استعمال نہ کریں اور نہ ہی کپڑے یابرتن دھوکر اپنے بچے کو فیڈ کروائیں کیونکہ اس سے ان کو نزلہ زکام لگ سکتا ہے۔

ایسے کسی بھی گھریلو کام کاج کے بعدہوسکے تو دیسی انڈے اُبال کر کھائیں یا چائے وغیرہ پی لیں۔ کوشش کریں کے روزانہ سردی میں دھوپ میں کچھ وقت گزاریں تاکہ جسم کو حرارت مل سکے۔ سرد موسم میں ٹھنڈے پانی سے گریز کریں جبکہ نہانے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کریں اور اس کے بعد اجوائن کا قہوہ بنا کر پئیں۔ اُبلے ہوئے انڈے کے ساتھ نیم گرم دودھ بھی نہایت فائدے مند ہوتا ہے۔

شہد

سردی میں صحت برقرار رکھنے کے لیے خالص شہد کھائیں، خصوصاً جب موسم خشک ہو یا سردی اپنے جوبن پر ہو تو شہد کو خوراک کا لازمی حصہ بنانا چاہیے۔ جن بچوں کو شیرخواری سے16سال کی عمر تک شہد کھلایا جاتا ہے وہ درازقد، ذہین اور خوبصورت ہوتے ہیں، ان کے اندر بیماریوں سے لڑنے کا مدافعتی نظام انتہائی بہتر ہو جاتا ہے۔

شہد کھانے والے بچے عموماً طویل العمر ہوتے ہیں،لہٰذا بچوں کو شیرخواری سے ہی شہد کھانے کا عادی بنا دیا جائےتو وہ اس سے مانوس ہو جاتے ہیں اور اس سےان کی توانائی بھی پوری ہوجاتی ہے۔ ماہرین طب وصحت کا کہنا ہے کہ ناشتے اور رات کو سونے سے پہلے ایک چمچ شہد دودھ میں ملا کر پینے سے انسان جسمانی اورذہنی طور پر صحت مند ہوتا ہے۔

ادرک کی چائے

سردیوں کے خشک موسم میں گلے کی تکلیف سے بچے اور بڑے سبھی پریشان نظر آتے ہیں۔ اس تکلیف سے بچنے کے لیے گھر میں ادرک والی چائے پینے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اس سے درد کی شدت میں کافی حد تک کمی واقع ہوتی ہے۔

موسمی پھل اور وٹامن سی

طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ روزانہ صرف ایک سے آٹھ گرام تک وٹامن سی استعمال کریں تو سردیوں میں نزلہ، زکام اور کھانسی سے کافی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔ کینو، لیموں اور گریپ فروٹ جیسے پھل جسمانی نظام کے دفاع میں اہم کردار ادا کرتےہیں۔ ان کے استعمال سے آپ کسی بھی طرح کی جسمانی کمزوری محسوس نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ لہسن اور ہری پیاز کا استعمال بھی بہت ساری بیماریوں اور زخموں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

مالش

سردی میں تیل کی مالش ہڈیوں اور پٹھوں کو کافی آرام پہچانتی ہے۔ سرسوں یا زیتون کے تیل سے مالش کرنے سے بزرگوں اور بچوں کی نشوونما پاتی ہڈیاں توانا ہوتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ دن میں کم از کم ایک بار نیم گرم تیل سے مساج کیا جائے۔ سوتے وقت سر میں تیل لگانے اور پیروں اور تلوئوں کی مالش کرنے سے پُر سکون نیند آتی ہے۔ بچوں کی مالش کرنے سے قبل بطور خاص اپنے ہاتھ صاف کریں تاکہ ان کی نازک جِلد کسی بیماری یا انفیکشن سے بچی رہے۔

مسالہ جات

کچن میں موجود مسالہ جات کے ذریعے بھی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، جیسے کہ سردیوں میں کالی مرچ بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ اگر پسی ہوئی کالی مرچ کو کٹی ہوئی ادرک اور سرکے میں ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ درد اور بخار کو کم کرتی ہے۔ چائے میں ذرا سی ادرک اور دارچینی ڈال کر صبح شام پینے سے بھی کھانسی سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے جبکہ گلے کی تکلیف میں بھی خاصی کمی واقع ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں زکام کے وائرس کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرنے والے مرکبات وافر مقدار میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کو چھوٹی الائچی پیس کر چٹانے سے کھانسی میں خاطر خواہ کمی آتی ہے جبکہ نمک ملے پانی سے غرارے کرنے سے حلق کی سوزش کافی حد تک کم ہو جاتی ہے۔