لاہور میں بھی عثمان مرزا کیس کی طرز کا واقعہ
لاہور (قدرت روزنامہ) چونگی امر سدھو کے علاقے میں سپیشل برانچ میں تعینات اہلکار نے مبینہ طور پر حاملہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور ویڈیوز بھی بنا لیں،پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ خاتون اپنے قریبی عزیز عدنان کو اس کے فلیٹ پر کھانا دینے گئی، کچھ ہی دیر بعد اہلکار عمران اور اکرام بھی فلیٹ میں داخل ہوگئے۔
ملزمان اپنے سامنے عدنان کو خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے کا کہتے رہے جبکہ عدنان اور خاتون کو اپنے فلیٹ میں لے جا کر برہنہ ویڈیوز بھی بناتے رہے۔ سپیشل برانچ میں تعینات اہلکار عمران نے حاملہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میل بھی کرتے رہے۔پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر کے اہلکار عمران اور اکرام دونوں کو گرفتار کر لیا ہے اور جینڈر سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اہلکار عمران کو معطل کر دیا گیا ہے، اہلکار عمران ہیڈ کوارٹر میں کمپیوٹرآپریٹر تعینات تھا۔دوسری جانب کراچی کے علاقے موسی کالونی میں 16 سال کے لڑکے نے 7 سالہ رشتہ دار بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنادیا۔پولیس کے مطابق بچہ رات گئے تک موبائل فون استعمال کرتا تھا، نوجوان کے موبائل فون میں غیراخلاقی مواد برآمد ہوا ہے۔
تفتیشی حکام نے بتایاکہ متاثرہ بچی کی والد کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم نے موقع دیکھ کر بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، متاثرہ بچی اور گرفتار ملزم کے ڈی این اے سیمپلز حاصل کرلیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق ملزم کی عمر کے تعین کے لیے سندھ سروسز اسپتال سے میڈیکل کروالیا گیا ہے، عمر کے تعین کی رپورٹ تین روز بعد موصول ہوجائے گی۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ڈی این اے رپورٹ اور عمر کی تعین کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔