جنرل صیاء الحق نے عمران خان کو اٗس دور میں کون سی آفر کی تھی، جانیں عمران خان اور ضیاء الحق سے متعلق چند پُرانی باتیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہم میں سے بیشتر لوگ پاکستان کی مشہور سیاسی شخصیات کے بارے میں ویسے تو بہت سی معلومات جانتے ہیں، مگر کچھ معلومات ایسی ہوتی ہیں جو کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ اس خبر میں آپ کو ایک ایسے واقعے سے متعلق بتائیں گے جس میں عمران خان اور جنرل ضیاء الحق کا ذکر موجود ہے۔ جنرل ضیاء الحق کو تو ہم میں سے بیشتر لوگ جانتے ہیں، تیسرا مارشل لاء لگانے والے جنرل ضیاء اسلامی نظام کے قائل تھے، دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان ہیں جو کہ مدینے کی ریاست پر زور دیتے ہیں۔

انوار الحق کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں جنرل ضیاء کے بیٹے انوار الحق کی جانب سے والد سے متعلق بات چیت کی گئی تھی۔ انوار الحق کی جانب سے بتایا گیا کہ میں 1977 کا زمانہ تھا، میں 17 سال کا تھا اور کالج کے پریکٹیکلز کی تیاری کر رہا تھا۔ جبکہ والدہ اور دونوں بہنیں چھوٹی بہن زین کے علاج سے سلسلے میں لندن چلی گئیں تھیں۔ انوار الحق کا کہنا تھا کہ والد ہر دوسری شام کو یونیفارم پہن کر میٹینگز میں جایا کرتے تھے، اندازہ ہی نہیں تھا کہ مارشل لاء لگنے والا ہے۔ جنرل ضیاء نے اپنے بیٹے انوار الحق سے کہا تھا کہ اچھے لوگ ڈھونڈنا آسان کام نہیں ہے، اور کہا کہ اچھے لوگوں کے نام بتاؤ مجھے۔ جس پر انوار الحق نے کہا کہ یوتھ میں ہی دیکھ لیں، عمران خان ہیں، انہیں کھیلوں کی وزارت دی جا سکتی ہے۔ جس پر جنرل ضیاء نے کہا کہ میرا تو رابطہ نہیں ہے عمران سے اگر تمہارا ہے تو پوچھ لو۔ جس پر انوار الحق نے رابطہ بھی کیا مگر اس وقت عمران خان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لیکن آج بھی انوار الحق اور عمران خان کے اچھے تعلقات ہیں۔