پیپلز پارٹی کی رائے کو نواز شریف کے سامنے رکھا جائے گا، شہباز شریف

لاہور (قدرت روزنامہ)شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹوٹے ہوئے دل مل جاتے ہیں، عدم اعتماد کے معاملے پر چند دن میں فیصلہ ہو جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی رائے کو نواز شریف کے سامنے رکھیں گے۔ صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اور چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی آمد پر خوش آمدید اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ہم نے تفصیلی گفتگو کی۔ ہمیں تمام آئینی،قانونی وسیاسی آپشنزکواستعمال کرنا ہوگا
شہباز شریف نے کہا کہ سینٹرل کمیٹی سے مشاورت کرکے پی ڈی ایم میں معاملہ لےکر جائیں گے۔ اچھا وقت آئے گا تو سب سیاست کریں گے۔ عوام کی منشا آج ان کے ماتھے پر لکھی ہے۔ بہ طور سیاسی لیڈر کردار ادا نہ کیا تو قوم معاف نہیں کرے گی۔صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ نوازشریف دور میں بھی قرض لیےگئے،خوشحالی سب کےسامنے ہے۔ عمران نیازی کے دور میں قرضے لینے کی انتہا ہوگئی۔ نواز شریف کے لگائے گئے منصوبوں پر تختیاں لگا رہے ہیں۔ حکومت نے آج تک کوئی ایک اینٹ نہیں لگائی۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں تباہی و بربادی کےعلاوہ کچھ نظر نہیں آتا۔ حکومت کا سارا زور مخالفین پر ہے۔ مخالفین کو برا کہنے کے علاوہ ان کے پاس اور کچھ نہیں۔ 74سال میں اس طرح تباہی کا منظر پہلے نہیں دیکھا۔شہبازشریف نے کہا کہ آج ملک کے بچے بچے کو قرضے میں جکڑ لیا گیا ہے۔ پاکستان دنیا میں مہنگائی کےحوالے سے تیسرے نمبر پر ہے۔ مہنگائی میں عام آدمی پس رہا ہے،ادویات لینا مشکل ہوگیا ہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کب نااہل ناتجربہ کار حکومت سے جان چھوٹے گی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ن لیگ کےدور میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوچکا تھا۔ پچھلےساڑھے3 سال میں حکومت نے نیشنل ایکشن پلان سرد خانے میں ڈال دیا
حکومت کا دہشتگردی پر بھی رویہ سب کےسامنے ہے۔ حالیہ دنوں میں دہشتگردی نے پھر سر اٹھایا ہے۔ ہمارے جوانوں نے اب بھی جام شہادت نوش کیا۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت نے او آئی سی اجلاس میں کشمیر کی بات نہیں کی۔ ہمارا دل کشمیریوں کےساتھ دھڑکتا ہے۔ 5 اگست کو بھارت نے کشمیر میں ظلم کی انتہا کردی۔ حکومت نے مودی کے اقدام پر پراسرار خاموش اختیار رکھی ہے۔چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد کے لیے ہم سب ایک پیج پر ہیں۔ باقی معاملات پر ہمارا اپنا اپنا منشور بے شک رہے۔ ہم نے ملک کو بچانا ہے عمران خان کو نکالنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے مختلف نظریات ہوتے ہیں۔ ہم نے اپنا مؤقف ن لیگ کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ن لیگ نے اپنے پلانز بھی ہمارے سامنے رکھے ہیں۔ امید ہے آگے جا کر مذید اتفاق رائے پیدا کر سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی پر پیپلز پارٹی کا مؤقف واضح ہے۔ عوام کا حکومت پر اعتماد اٹھ چکا ہے، پارلیمان کا بھی اب اٹھ جانا چاہیے۔ مشکل حالات مین فیصلہ لینا ضروری تھا۔

Recent Posts

ہراسانی کا الزام؛ کرشنا مکھرجی کی حمایت میں دیگر اداکار بھی سامنے آگئے

ممبئی(قدرت روزنامہ)بھارتی پروڈیوسر کیخلاف ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی ٹیلی ویژن اداکارہ کرشنا مکھرجی…

7 mins ago

فی الحال سیاست چھوڑ دی ہے،پی ٹی آئی میں واپسی کا کچھ نہیں کہہ سکتی: شیریں مزاری

راولپنڈی(قدرت روزنامہ )سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ فی الحال سیاست چھوڑ…

12 mins ago

بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل…

14 mins ago

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس واپس لے…

20 mins ago

ججز خط کیس؛ عدلیہ کو اپنی مرضی کے راستے پر دھکیلنا بھی مداخلت ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)چیف جسٹس پاکستان نے ججز خط کیس میں کہا ہے کہ عدلیہ کو…

29 mins ago

شادی سے چند گھنٹےقبل دُلہا گرفتار، تھانے پہنچ کر حیران کن انکشاف ہو گیا

کراچی (قدرت روزنامہ )کراچی میں شادی سے چند گھنٹے قبل گرفتار کیے گئے دلہے کو…

32 mins ago