اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سیاستدانوں یا کسی شہری کو بینک اکاونٹ کھولنے یا کریڈٹ کارڈ دینے سے انکار پر اب بینک اہلکار کو جرمانہ ہوگا .
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین طلحہٰ محمود کی زیر صدارت ہوا، جس میں بینک اہلکار کو ایک سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا بل منظور کرلیا گیا .
کمیٹی نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021 کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں یا کسی شہری سے امتیازی سلوک پر بینک اہلکار کیخلاف کارروائی ہوسکے گی .
دستاویز کے مطابق متعلقہ بینک افسر کو ایک سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا اسکے علاوہ لیٹر آف کریڈٹ، بینک گارنٹی یا کوئی مالی سہولت دینے سے انکار والے زد میں آئیں گے .
سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایک بینک نے بغیر بتائے میرا کریڈٹ کارڈ بند کر دیا .
وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک اور وزارت قانون کی مخالفت کے باوجود ترمیمی بل پاس ہوا، جس کے مطابق بزنس یا تجارت کے لیے ریڈ الرٹ یا ہائی رسک لیبل لگا کر انکار کرنا جرم تصور ہوگا .