مگرمچھ خطرناک نہیں ہوتے… 6 جانور ویسے نہیں ہیں جیسا ہم ان کے بارے میں جانتے ہیں، دلچسپ حقائق

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جانوروں کے بارے میں قصے کہانیاں ہم نے بہت سے سن رکھے ہوں گے- ہر مخلوق کے بارے میں کچھ حقائق اور کچھ غلط فہمیاں ضرور مشہور ہوتے ہیں- ہم ہمیشہ سے سنتے آئے ہیں کہ الو عقلمند ہوتے ہیں یا پھر ڈولفن ایسا جانور ہے جو انسانوں کے ساتھ مل کر تفریح کرتا ہے- لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ بہت سے جانوروں سے متعلق ہماری معلومات غلط ہے- درست معلومات کیا ہے آئیے بتاتے ہیں:

زیادہ تر مگرمچھ نقصان دہ نہیں ہوتے
یہ سننے میں عجیب لگے گا لیکن حقیقت ہے کہ مگرمچھ کا زیادہ تر اقسام خطرناک نہیں ہوتیں- یہ اقسام انسان سے دور رہنے کو ترجیح دیتی ہیں- انسانوں کے شکار کے لیے مشہور مگرمچھ درحقیقت نیل مگرمچھ اور کھارے پانی کے مگرمچھ ہیں اس لیے ان دونوں سے دور رہنا چاہیے- یہ مگرمچھ صحارا افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، آسٹریلیا، نیو گنی اور جزائر سلیمان میں پائے جا سکتے ہیں۔

چیونٹیاں محنت کش نہیں ہوتیں
ہم بچپن سے قصے کہانیوں میں سنتے آرہے ہیں کہ چیونٹیاں بہت محنت کرتی ہیں- لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ ماہرین کے مطابق زیادہ تر چیونٹیاں محنتی نہیں ہوتیں- ماہرین نے کچھ چیونٹیوں میں اعلیٰ سطح کی غیرفعالیت دیکھی اور تقریباً آدھے وقت تک چیونٹیاں غیر فعال پائی گئیں۔

مکڑیاں پرامن مخلوق ہیں
ماہرین کے مطابق مکڑی کے کاٹنے کے لیے آپ ہی کوئی حرکت کرنا پڑتی ہے کیونکہ وہ آپ کو کاٹنا نہیں چاہتی۔ عام طور پر مکڑیاں پرامن مخلوق ہیں اور انسانوں پر حملہ نہیں کرتیں، وہ صرف اس وقت کاٹتی ہیں جب وہ حیران یا پریشان ہوں۔ درحقیقت مکڑیاں انسانوں کے بجائے کیڑوں کا شکار کرتی ہیں اور ان میں سے اکثر انسانی گوشت میں سوراخ نہیں کرسکتیں۔

ڈولفن خطرناک بھی ہوسکتی ہے
ڈولفنز کے ساتھ تیراکی کرنا ہمیشہ ایک اچھا خیال لگتا ہے، اور اس کے چہر پر مسکراہے اور انسانوں کے ساتھ ان کے پیار بھرے سلوک کو دیکھتے ہوئے، ہمیں تجربہ کرنے کا شوق ہو سکتا ہے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ مسکراتا چہرہ محض ایک جسمانی رویہ ہے، جبکہ حقیقت میں یہ سمندری جانور لوگوں اور دیگر ڈولفنز کے لیے بہت جارحانہ ہو سکتے ہیں، اور خود کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ہاتھی بہترین دوڑنے والے ہوتے ہیں
ہاتھی اپنے بھاری وزن اور سائز کے باوجود کافی اچھے دوڑنے والے جانور ہیں۔ اگرچہ ان کا وزن 6 ہزار پونڈ سے لے کر 15 ہزار پونڈ تک ہوتا ہے، لیکن وہ 10 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے دوڑ سکتے ہیں، جو ان دیوہیکل جانوروں کے حوالے سے بہت قابل ذکر بات ہے۔ محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاتھی ایسا کرنے کے لیے بائیو مکینیکل تکنیک کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ انہیں اپنے جسم میں توازن کے لیے ہمیشہ ایک پاؤں زمین پر رکھنا پڑتا ہے۔

الو عقل مند نہیں ہوتے


اُلّو کا تعلق عموماً عقل مندی سے جوڑا جاتا ہے، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اُلّو دوسرے پرندوں سے زیادہ ذہین نہیں ہوتا۔ درحقیقت، اس افسانے کا پتہ لگانے کے لیے تحقیق کی گئی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ الو کی خصوصیات اور سب سے بڑی طاقت شکار کرنا، چھلانگ لگانا، انتہائی حساس سماعت اور منفرد آنکھیں ہیں جو انہیں شکار پکڑنے میں مدد دیتی ہیں۔