نیویارک یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی ایک تحقیق کے مطابق پلاسٹک میں موجود دو کیمیکلز بچوں اور نوجوانوں میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا کرنے کا خطرہ بڑھاتا ہے . یہ کیمیکلز انسولین کی مزاحمت بڑھاتے ہیں جبکہ بلڈ پریشر بھی بڑھتا ہے . معمولی جسمانی سرگرمیوں کو ہی کافی سمجھ لینا شٹر اسٹاک فوٹو ہر طرح کی جسمانی سرگرمیاں صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، مگر اہم بات یہ ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کا سلسلہ پورا دن جاری رہنا چاہیے، دن میں کسی ایک وقت متحرک رہنا ذیابیطس سے تحفظ کے لیے اچھی حکمت عملی نہیں، بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے کے لیے ہر آدھے گھنٹے کے بعد تین منٹ متحرک ہونا ضروری ہے، اوسطاً دن بھر 60 سے 75 منٹ تک ورزش یا جسمانی سرگرمیاں دن بھر بیٹھ کر گزارنے کے نقصان کی تلافی نہیں کر پاتیں . غذا میں پروبائیوٹیکس نہ ہونا شٹر اسٹاک فوٹو ایک امریکی تحقیق کے مطابق اگر معدے میں اچھے کی جگہ خراب بیکٹریا کی مقدار بڑھ جائے تو ذیابیطس کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے . تحقیق میں بتایا گیا کہ معدے کو اچھے بیکٹریا یعنی پرو بائیوٹیکس کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ غذا کو مناسب طریقے سے ہضم کیا جاسکے . ان کی کم تعداد سے سوجن پیدا ہوتی ہے جو انسولین کی مزاحمت کا باعث بن سکتی ہے، دہی، پنیر اور ایسی ہی دیگر غذائیں معدے کے لیے بہترین بیکٹریا سے بھرپور ہوتی ہیں . سورج کی روشنی میں کم نکلنا شٹر اسٹاک فوٹو یہ ٹھیک ہے کہ سورج کی مضرصحت شعاعوں سے تحفظ ضروری ہے مگر اس کے لیے باہر نہ نکلنا یا دھوپ سے بچنا ذیابیطس کے خطرے کا باعث بن سکتا ہے . اسپین میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی ذیابیطس ٹائپ ٹو کا باعث بن سکتی ہے . تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی لبلبے کے افعال کو ٹھیک رکھنے میں مددگار ہے جو انسولین کو پیدا اور بلڈ شوگر کو ٹھیک کرنے کا کام کرتا ہے . رات کو زیادہ کیلوریز کا استعمال شٹر اسٹاک فوٹو جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والا ہر عنصر ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے، ان میں سے ایک سونے سے قبل پیٹ بھرنا بھی ہے . ایک تحقیق کے مطابق زیادہ کیلوریز رات کو جزو بدن بنانا جسمانی وزن بڑھاتا ہے کیونکہ نیند کے دوران کیلوریز تیزی سے جلتی نہیں . محققین نے دریافت کیا کہ رات گئے کھانے کی عادت بلڈ شوگر لیول اور انسولین کی سطح بڑھاتی ہے اور یہ دونوں عناصر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھاتے ہیں . ذہنی تناﺅ شٹر اسٹاک فوٹو جی ہاں ذہنی تناﺅ بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے . ایک تحقیق کے مطابق ذہنی تناﺅ کے نتیجے میں بلڈشوگر لیول بڑھتا ہے، دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے جبکہ جسمانی مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے . اسی طرح ذہنی تناﺅ چڑچڑے پن اور ناقص فیصلہ سازی کا بھی باعث ہے جس کے باعث لوگ اپنا خیال رکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں . دن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا شٹر اسٹاک فوٹو اگر آپ اکثر کئی کئی گھنٹے بیٹھ کر گزار دیتے ہیں تو ذیابیطس کی تشخیص ہونے پر آپ کو حیرانی نہیں ہونی چاہیے . یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی . ماسٹریچٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر وہ گھنٹہ جو بیٹھ کر گزارا جائے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھا دیتا ہے . اس تحقیق کے دوران ڈھائی ہزار کے لگ بھگ خواتین کا 8 روز تک جائزہ لیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارا ان میں اس مرض کا خطرہ بڑھ گیا . محققین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ سست طرز زندگی ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہونے یا اس کی روک تھام کے حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتا ہے . کاربوہائیڈریٹس سے دوری شٹر اسٹاک فوٹو ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ کاربوہائیڈریٹس سے گریز کرنے کی عادت حیران کن طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، تو اپنی غذا میں اس جز کو دہی، بیریز، چنے اور کالے چنوں کی شکل میں شامل کرنا ضروری ہے مگر ریفائن کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں جیسے پاستا اور سفید ڈبل روٹی کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے . . .
(قدرت روزنامہ)لیے دن کا پسندیدہ حصہ ہے تو آپ خود ذیابیطس کے خطرے کو دعوت دے رہے ہیں، ایک حالیہ کورین طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ رات گئے یا علی الصبح تک جاگتے رہتے ہیں ان میں ذیابیطس کے مرض تشکیل پانے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے چاہے وہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند ہی کیوں نہ لیں، تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے مصنوعی روشنی جیسے ٹیلیویژن اور موبائل فون کی روشنی کی زد میں زیادہ آتے ہیں جس سے انسولین کی حساسیت میں کمی اور بلڈ شوگر ریگولیشن خراب ہوتی ہے .
مائیکرو ویو میں پلاسٹک برتنوں کا استعمال
شٹر اسٹاک فوٹو
اپنے کھانوں کو پلاسٹک کے برتنوں میں ڈال کر مائیکرو ویو میں گرم کرنا ذیابیطس کا مریض بنا سکتا ہے .
متعلقہ خبریں