عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدرِ مملکت کے عہدے کیلئے حمایت کرنے سے انکار کر دیا، وجہ کیا بنی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے صدرِ مملکت کے عہدے کیلئے مولانا فضل الرحمان کی حمایت یا مخالفت کرنے سے انکار کردیا . نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے امیر ہیں، ہم ان کے پیچھے نماز بھی پڑھتے ہیں اور ان کے پیچھے بھی چلتے ہیں .

میزبان سلیم صافی نے جب ان سے
پوچھا کہ کیا متحدہ اپوزیشن کی طرف سے مولانا فضل الرحمان صدر کے امیدوار ہوں گے؟ اس پر شہباز شریف نے کہا کہ تمام آپشنز اس وقت میز پر موجود ہیں . سلیم صافی نے جب ان سے یہ پوچھا کہ کیا وہ مولانا فضل الرحمان کی بطور صدر نامزدگی کی حمایت کرتے ہیں؟ اس پر شہباز شریف نے ہنستے ہوئے کہا کہ بلاول میرے چھوٹے بھائی ہیں، آپ اس وقت مجھے امتحان میں نہ ڈالیں . آپ سے یہ امید نہیں ہے کہ اس وقت ہمیں تقسیم کریں . فوج کے نیوٹرل ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں کسی بھی اپوزیشن رہنما نے یہ شکایت نہیں کی کہ کسی کو فون آیا ہو اور کہا گیا ہو کہ یہ کرو اور یہ نہ کرو . کیا موجودہ فوجی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرسکتے ہیں؟ اس سوال پر مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ فوج ہماری سرحدوں کی محافظ ہے، وہ سول اور عسکری قیادت میں پل کا کردار ادا کرسکتے ہیں، ان کے قائد میاں نواز شریف کے دو ہی مطالبات ہیں، "شفاف انتخابات اور سویلین بالا دستی" . اگر شفاف انتخابات ہوتے ہیں تو ایک ایسی حکومت قائم ہوگی جو عوام کی خدمت کرے گی .

. .

متعلقہ خبریں