بحران زدہ افغانستان میں پریشان حال شہریوں کیلئے کرپٹو کرنسی امید کی کرن

ہرات، افغانستان(قدرت روزنامہ) بحران زدہ افغانستان میں پریشال حال شہریوں کیلئے کرپٹو کرنسی امید کی کرن کی مانند ہے۔ تفصیلات کے مطابق مغربی افغانستان کے ایک بازار کے وسط میں، آریزو اکرمی اپنا سمارٹ فون نکالتی ہے اور اسکرین کو چند بار چھونے کے بعد، نقد روپے کے بنڈل کیلئے کچھ کریپٹو کرنسی تبدیل کرتی ہے۔
19سالہ ’’آریزو ‘‘ہرات کے ان سو طالب علموں میں سے ایک ہیں جو ستمبر سے کرپٹو کرنسی میں تقریباً 200ڈالر ماہانہ وصول کرتے ہیں، یہ رقم، جسے وہ غیر مُلکی زر مبادلہ کے دفتر میں افغانی روپوں میں تبدیل کرتی ہے،یہ رقم کرائے کیلئے اور اپنے چھ افراد کے خاندان کا پیٹ پالنے کیلئے بہت اہم ہے۔
اگست میں طالبان کی واپسی کے بعد سے افغانستان کی معیشت عملی طور پر تباہ ہو چکی ہے اور ملک بیرون ملک موجود اربوں ڈالر کے اثاثے ضبط کیے جانے کی وجہ سے بحران کی لپیٹ میں ہےلیکن ڈیجیٹل کرنسیاں اور ان کا لامرکزیہ فن تعمیر، بین الاقوامی پابندیوں سے بے نیاز، مٹھی بھر نوجوان افغانوں کو بدترین بحران سے بچنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔
آریزو نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے لیے یہ جاننا بہت حیران کن تھا کہ اسے افغانستان میں استعمال کیا جا سکتا ہے، یہ واقعی مددگار ہے۔ کوڈ ٹو انسپائر کی بنیاد ہرات میں خواتین کو کمپیوٹر پروگرامنگ سکھانے کے لیے رکھی گئی تھی لیکن اس کا ہائی ٹیک طریقہ اب طلباء کو معاشی طور پر پسماندہ ملک میں فنڈز حاصل کرنے میں بھی مدد دے رہا ہے۔