اسلام آبادّ(قدرت روزنامہ)نیند سے بیدار ہونے کے لیے درست ترین الارم کے حوالے سے سائنس دانوں
کا کہنا ہے کہ بعض اقسام کی فریکوئینسی اور فی منٹ بیٹ والے الارم دماغ کے بیداری والے حصے کو زیادہ سرگرم کرسکتے ہیں . تحقیق کے مطابق مائیکل جیکسن کا گانا ”اے بی سی“ دماغ کے بیداری حصے کو زیادہ سرگرم کرنے کی بہترین مثال ہے .
اس گانے میں فریکوئنسی 500 ہرٹز اور بیٹس کی تعداد 100 تک ہےجو ایک ایسی دھن تیار کرتے ہیں جو دماغ کی بیداری کے حصے کو سرگرم کرتے ہیں . آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں صوتیات کے ماہر ڈاکٹر اسٹوارٹ مک فرلین اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ فون پر الارم کا انتخاب کرنے کے لیے صرف دھن نہیں بلکہ اس میں دیگر چیزوں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے . بیدار ہونے کا انداز پورے دن ہمارے بدن پر اثر انداز ہوسکتا ہے، اس لیے الارم ایسا ہونا چاہیے جو ایک سوئچ کی طرح کام کر کے ہمیں مکمل طور پر بیدار کر سکے . درست الارم کی فریکوئنسی دماغ کے درست حصے کو بیدار کرتی ہے . جاگنے کے لیے ضروری ہے کہ دماغ کے تمام حصوں میں خون کی روانی عین اسی طرح ہو جائے جو بیداری میں ہوتی ہے اور بعض فریکوئنسی کی آوازیں اس میں مدد دے سکتی ہے .
. .