بھنڈی کی حیران کن افادیت جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھنڈی ہماری روز مرہ کی غذا میں شامل وہ بہترین سبزی ہے،جس کی افادیت کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ہری رنگت والی بھنڈی صحت بخش سبزی ہے جس کے فوائد کی فہرست بہت طویل ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق عام سبزی ہونے کے باوجود، بھنڈی میں وٹامن، معدنیات اور دوسرے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو شوگر سے لے کر گردے کی بیماری تک میں مفید ہوتے ہیں۔
بھنڈی میں بہت سے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جس کا اندازہ آپ اس سے لگا سکتے ہیں کہ ایک کپ بھنڈی میں 100 گرام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
بھنڈی میں وٹامن اے، سی، کے اور بی پائے جاتے ہیں تاہم سی اور کے کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اس کے علاوہ کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ پائی جاتی ہے۔
کولیسٹرول میں کمی
کولیسٹرول کی زیادہ مقدار دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جبکہ بھنڈی میں کولیسٹرول نہیں ہوتا کیونکہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
دمہ سے بچاؤ
بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد میں دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ دمہ کے مریضوں کے لیے دوا کا کام بھی کرتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزانہ غذا میں 200 گرام بھنڈی پکا کر استعمال کر لی جائے تو اس سے دمہ کے مریضوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔بھنڈی کا استعمال بچوں کے لیے
بھی دمہ اور کھانسی میں کار آمد ثابت ہوتی ہے۔
ذیابیطس میں کمی
بھنڈی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید غذا ہے۔یہ انسانی جسم میں شوگر لیول کو قابو میں رکھتی ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے ذیابیطس کے مرض سے بچ سکتے ہیں۔
گردوں کی خرابی
ذیابیطس کے مریضوں کو گردوں کے امراض کا شدید خطرہ بھی رہتا ہے۔ذیابیطس میں پرہیزی غذا استعمال کرنے والے مریض اگر باقاعدگی سے بھنڈی کا استعمال کرایا جائے تو اس سے ان کے گردے بہتر حالت میں رہتے ہیں اور بڑی حد تک گردوں کی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ
بھنڈی کینسر سے بھی تحفظ دے سکتی ہے۔
اس میں موجود لیکٹن چھاتی کا کینسر پیدا کرنے والے 72 فیصد خلیات کو ختم کرسکتا ہے۔
ذہنی دباؤ سے محفوظ
بھنڈی کے بیج اور پتوں میں فلیونوائڈ اور فینول موجود ہوتے ہیں جو ذہنی دباؤ سے نجات دلاتے ہیں۔
یہ وہی اجزا ہیں جو ذہنی دباؤ سے نجات دلانے والی دواؤں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔