بجٹ اور مالیاتی اقدامات پر IMF نے رضا مندی ظاہر کر دی : مفتاح اسماعیل

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجٹ اور مالیاتی اقدامات پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا ہے کہ مالیاتی اہداف کے تعین پر بات ہو رہی ہے، جس پر جلد اتفاق کر لیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ گزشتہ رات ہوئے مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے قرض کی رقم بڑھنے اور بیل آؤٹ پیکیج میں ایک سال کی توسیع کا امکان ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے اب تک اس سلسلے میں رضا مندی ظاہر نہیں کی ہے لیکن ہم پر امید ہیں کہ یہ فیصلہ ہو جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ہمیں کسی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں ہے۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے یہ بھی کہا ہے کہ امید ہے کہ ابتدائی طور پر مجموعی معاشی صورتِ حال اور مالیاتی اہداف پر اتفاقِ رائے ہو جائے گا، باضابطہ معاہدہ اس کے بعد کیا جائے گا۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان ایستھر پیریز کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، اگلے بجٹ کے حوالے سے اہم پیش رفت ہو چکی ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 11 فیصد کی شرح سے سیلز ٹیکس یکم جولائی سے وصول کیا جائے۔
آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 5 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق ہوا ہے کہ پرائمری بجٹ سر پلس 152 ارب روپے ہی رہے گا، جبکہ بجٹ خسارہ 3 ہزار 900 ارب روپے ر کھنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔