اصل کام تو معلوم کرنا تھا کہ بیلٹ پیپر واپس کون لے آیا ،چیف الیکشن کمشنر کا ریجنل الیکشن کمشنر سندھ کی رپورٹ پر اظہاربرہمی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن میں این اے 240 ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز کی چوری کے کیس میں ریجنل الیکشن کمشنر سندھ نے انکوائری رپورٹ جمع کرادی جس پر چیف الیکشن کمشنر نے برہمی کا اظہار کیا۔
نجی ٹی وی” ہم نیوز” کے مطابق این اے 240 ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز کی چوری کے کیس میں ریجنل الیکشن کمشنر سندھ نے انکوائری رپورٹ جمع کرا دی جس میں کہا گیا کہ پولیس جتھے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی، پولیس نفری کی تعداد بھی مناسب نہیں تھی، پریذائیڈنگ افسر بھی کنفیوزتھے ،جس نے بیلٹ پیپرز واپس کیے وہ نامعلوم ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل کام تو آپ نے کیا ہی نہیں ،اصل کام تو معلوم کرنا تھا کہ بیلٹ پیپر واپس کون لے آیا ؟۔
ریجنل الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے کہا گیا کہ جو ہمارا مینڈیٹ ہے اس کے مطابق کام کیا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مجھے مینڈیٹ نہ سکھائیں آگے چلیں، انکوائری کمیٹی کے سربراہ کیوں نہیں آئے؟ ، ریجنل الیکشن کمشنر سندھ نے جواب دیا کہ الیکشن مصروفیات کی وجہ سے وہ نہ آسکے۔
پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف آئی آر واقعے کے دن درج نہیں ہوا جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے ریجنل الیکشن کمشنر سے پوچھا کہ آپ نے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ؟۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سربراہ انکوائری کمیٹی غیر تسلی بخش رپورٹ کی وضاحت طلب کریں۔ الیکشن کمیشن نےانکوائری کمیٹی کی رپورٹ واپس کردی، کمیٹی کوجامع انکوائری کرکےرپورٹ پیش کرنےکی ہدایت دیدی جبکہ پولیس کی مناسب تعیناتی نہ ہونےپرآئی جی سندھ سےجواب طلب کر لیا۔
ایس ایس پی کورنگی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کارکنوں کیساتھ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، عملےکویرغمال بناکربیلٹ باکس ڈنڈوں سےتوڑناشروع کردیئے، مصطفیٰ کمال شامل تفتیش نہیں ہوئے، عبوری چالان جمع کراکروارنٹ جاری کرائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے مصطفیٰ کمال کےوکیل کوہدایت کی کہ تحریری جواب جمع کرائیں۔