ڈیلی قدرت سپیشل

کیا کھانے کی اجازت، کیا ممنوع ۔۔ یہودی، ہندو اور مسیحیوں کے روزے کیسے ہوتے ہیں؟


لاہور (قدرت روزنامہ)کیا غیر مسلموں کو روزے میں کھانے پینے کی اجازت ہوتی ہے؟، کیا واقعی روزوں میں مسیحی آگ پر پکی چیز نہیں کھاتے؟، ہندو، مسیحی اور دیہودی کیسے روزہ رکھتے ہیں۔


اس سال مسلمانوں اور مسیحیوں کے روزے ساتھ چل رہے ہیں۔ مسلمان 21یا 22 اپریل کو عید الفطر منائینگے لیکن اس سے پہلے 9 اپریل کو مسیحیوں کی عید ہوگی۔
یہاں روزے کے حوالے سے اکثر دیگر مذاہب کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ دیگر مذاہب میں لوگ کیسے روزہ رکھتے ہونگے۔


اسلام میں ماہ رمضان کے دوران مسلمان تزکیہ نفس کے ساتھ ساتھ کھانے پینے سے گریز کرتے ہیں اور اللہ کے حضور عبادات کا اہتمام کرتے ہیں۔لیکن یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ یہودی، ہندو، بدھ مت اور مسیحیوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی روزہ رکھتے ہیں۔
یہودیت میں’’یوم کپر‘‘ یا ’’یومِ کفارہ‘‘ کو روزے کے دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہودی کیلنڈر میں چھ مزید روزے بھی شامل ہیں جن میں ’’تشاباؤ‘‘ کے دن کا روزہ بھی شامل ہے۔ اس روز یروشلم میں یہودی معبدوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

یہودیت کے اعتبار سے دو مکمل دن کے روزے یعنی غروب آفتاب سے اگلے روز رات تک جب کہ متعدد چھوٹے روزے بھی ہیں۔ ان روزوں میں مختلف طرز کی پابندیاں عائد ہوتی ہیں ۔
طویل روزوں میں کھانے پینے اور جنسی تعلق سے دور رہنے کے علاوہ چمڑے کے جوتے، پرفیوم، تیل حتیٰ کہ نہانے تک سے دور رہا جاتا ہے۔ یہودیت میں دو مکمل روزے فرض کے طور پر رکھے جاتے ہیں جبکہ چھوٹے روزے چند مخصوص حالات میں لازم ہوتے ہیں۔
ہندو مذہب میں بھی روزے کا تصور موجود ہے، ہندو مذہب میں نئے چاند کے موقع پر اور شوراتری اور سرسوتی جیسے تہواروں کے موقع پر روزے رکھنا عام ہے۔ہندو مت میں روزہ رکھنے کی ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ روزہ عام اشیاء سے دوری سے لے کر کھانے پینے سے شدید نوعیت تک کی دوری کی صورت میں ہو سکتا ہے۔

ہندومت میں دن اور طریقہ ہائے کار باقاعدہ طور پر طے نہیں ہیں اور یہ کوئی برادری، خاندان اور فرد خود سے طے کر سکتا ہے۔ ہندووں کے ہاں روزے کی حالت میں پھل، سبزی اور دودھ وپانی وغیرہ کی ممانعت نہیں ہے مگر بعض روزے ایسے بھی ہیں جن میں وہ ان چیزوں کا استعمال بھی نہیں کرسکتے ہیں۔
اگر ہم مسیحی روزے کی بات کریں تو اس سال مسلمانوں اور مسیحیوں کے روزے ایک ساتھ چل رہے ہیں اور 9 اپریل کو دنیا بھر کے مسیحی ایسٹر کا تہوار یعنی عید قیامت المسیح منائینگے۔ مسیحیوں کے روزوں کا آغاز ایش وینز ڈے یعنی راکھ کے بدھ سے روزوں کا آغاز ہوتا ہے اور گڈ فرائیڈے تک 40 روزے رکھے جاتے ہیں۔

روزوں کے ایام میں مسیحی خاص طور پر جمعہ کے روز گوشت کھانے سے گریز کرتے ہیں جبکہ بعض لوگ پورے روزوں میں گوشت نہیں کھاتے۔ مسیحی روزہ عموماً 24 گھنٹے کا کہلاتا ہے جس میں ایک بار کھانے کی اجازت ہوتی ہے۔
مسیحی رات بارہ بجے روزہ رکھتے ہیں جو اگلی 7 سات بجے کھولا جاتا ہے تاہم روزے کے دوران کچھ بھی کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوتی۔ مسیحیوں کے بعض فرقے اتوار کے دن روزہ رکھنے سے گریز کرتے ہیں اور کچھ فرقوں میں بطور خاص اتوار کا روزہ رکھا جاتا ہے۔