اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی سزا کیخلاف اپیل پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا . اسلام آباد ہائی کورٹ میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی .
عدالت نے سزا کے خلاف اپیل پر اور سزا کی معطلی کی درخواست پربھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی سن لیں .
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں کہا کہ ٹرائل کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل چلایا . اسلام آباد ہائیکورٹ نے 7 دن میں کیس قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلے کا حکم دیا . تیسرے دن میں نے کہا میں پیر کے روز یعنی پانچویں روز دلائل دوں گا . ٹرائل کورٹ نے سنے بغیر فیصلہ سنا دیا .
خواجہ حارث نے مزید کہا کہ میرے کلرک کو سپریم اور ہائی کورٹ میں مبینہ طور پر ہراساں کیا گیا . آخری دن سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور احتساب عدالت میں مصروف تھا . ساڑھے دس بجے ٹرائل جج کو بتایا کہ میں ٹرائل کورٹ آرہا ہوں . میرے کلرک کا تعاقب کیا گیا اور اسے درخواستیں دائر نہیں کرنے دیں . اس حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی .
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ ہمارے علم میں آیا ہے اس معاملے کو دیکھیں گے . بیرسٹر گوہر سماعت کے بعد آئیں اس معاملے کو دیکھتے ہیں .
لطیف کھوسہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کیا گیا . حق دفاع ختم کرنے کی درخواست اس عدالت میں زیر التواء ہے . حق دفاع کا معاملہ زیر التواء ہونے کے باوجود فیصلہ دیا گیا . حقیقت یہ ہے جج نے تین سال کی زیادہ سے زیادہ سزا دی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا . ٹرائل کورٹ زیادہ سے زیادہ جو سزا سنا سکتی تھی وہ سنائی گئی . یہ عدلیہ کا مذاق بنانے کے مترادف تھا . کبھی نہیں ہوا معاملہ ہائی کورٹ میں ہو اور فیصلہ دیا جائے ٹرائل کورٹ نے جس جلد بازی میں یہ سب کچھ کیا ایسا کبھی نہیں ہوا . شیر افضل مروت ایڈوکیٹ نے کہا کہ میرے اوپر بھی پرچہ کاٹ دیا گیا ہے .