محکمہ متروکہ وقف املاک راولپنڈی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کی سربراہی میں الصبح بھابڑا بازار میں قائم لال حویلی پر کاروائی کی گی، لال حویلی کے گراونڈ فلوز، مرکزی احاطے، مہمان خانے، سیاسی بیٹھک اور 7 دکانوں کو سیل کردیا گیا . ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی لال حویلی مکمل سیل کرکے پراپرٹی کو بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا یے، لال حویلی پراپرٹی تین مختلف یونٹس پر مشتمل ہے، شیخ رشید نے دفاع میں جو کاغذات پیش کیے وہ ناقابل قبول تھے . چئیرمین بورڈ نے رجسٹری منسوخ کر دی اور فیصلے کے بعد کاروائی کا آغاز کیا ہے . لال حویلی کے تمام تالوں پر دوسرا تالا لگا کر سیل کیا گیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی . عوامی مسلم لیگ کا سیاسی سیکریٹریٹ بھی لال حویلی میں موجود تھا جس کو سیل کر دیا گیا . اس موقع پر محکمہ اوقاف کو کسی بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، شیخ رشید کا کوئی بھی کارکن یا ووٹر سامنے نہیں آیا . شیخ رشید کے ذاتی ملازم کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شیخ رشید کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، شیخ رشید نے حکم دیا تھا کہ کسی بھی کارروائی میں مزاحمت نہیں کرنی اس لیے کوئی مزاحمت نہیں کر رہے . لال حویلی کو سیل کرنے کے بعد محکمہ اوقاف کے عملے نے راجہ بازار میں قائم 100 سالہ قدیم دم دما مندر کو کچھ یونٹس کو سیل کرکے مرغی منڈی بند کر دی جس پر تاجروں نے نعرے بازی کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے . . .
راولپنڈی(قدرت روزنامہ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی لال حویلی کو سیل کر دیا گیا . محکمہ متروکہ وقف املاک نے راولپنڈی میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ الصبح آپریشن کرکے لال حویلی کے تمام یونٹس کو سیل کر دیا .
متعلقہ خبریں