این اے 54: دو سابق وزراء 40 سال بعد سیاست سے آؤٹ
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) این اے 54: دو سابق وزراء 40 سال بعد سیاست سے آؤٹ، چوہدری نثار اور غلام سرور کو پہلی مرتبہ عوام نے بہت کم ووٹ دئیے، نئے چہروں کا انتخاب۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن 2024کے نتیجے میں دو سابق وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان اور غلام سرور خان گزشتہ 40 سالوں میں سیاست میں ان کی فعال شرکت کے بعد این اے 54 کے سیاسی میدان سے باہر ہو گئے۔ گزشتہ چار دہائیوں میں یہ پہلا الیکشن ہے جب یہ دونوں سابق وزراء 1985کے بعد گزشتہ دس انتخابات میں پہلی یا رنر اپ پوزیشن حاصل نہیں کر سکے۔
ووٹرز نے روایتی چہروں کو مسترد کر دیا ہے اور قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی دونوں نشستوں پر نئے چہروں کو ووٹ دینے کا انتخاب کیا ہے۔ اب ووٹرز نے قومی اسمبلی (این اے 54) کی نشست اور پی پی 12 اور پی پی 13 کی دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پہلی بار تمام نئے چہروں کو منتخب کیا ہے۔ حلقہ بندیوں نے سابق وفاقی وزراء کے خلاف ووٹ دیا ہے جیساکہ یہ دونوں مستقل جیت میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر تھے۔
چوہدری نثار علی خان کو صرف 19,993 ووٹ اور غلام سرور خان کو 16,889ووٹ ملے۔ چوہدری نثار علی خان اور غلام سرور خان پہلی بار 1985 میں ٹیکسلا اور واہ کینٹ کے حلقوں سے غیر جماعتی انتخابات میں ایم این اے اور صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔ پھر دونوں الگ ہو گئے اور مختلف سیاسی جماعتوں میں شامل ہو گئے۔ 1985 سے دونوں شخصیات مختلف ادوار میں منتخب ہوتی رہی ہیں۔
چوہدری نثار علی خان پی ایم ایل (این) سے وابستہ رہے لیکن انہوں نے پی ایم ایل (این) سے علیحدگی اختیار کرنے کو ترجیح دی اور 2018 کے انتخابات میں این اے کی نشست پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا لیکن وہ ہار گئے۔